کراچی(نیوز ڈیسک) امریکی کاٹن ایکسپورٹس میں غیر معمولی اضافے سے متعلق اعدادوشمار جاری ہونے اور امریکی ڈالر انڈکس میں غیر معمولی کمی کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکس چینج میں روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی تیزی کا رجحان سامنے آیا جس کے اثرات پاکستان سمیت بھارت اور چین میں بھی مرتب ہونے سے ان ممالک میں بھی گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں معمولی تیزی کا رجحان سامنے آیا ہے تاہم توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ پاکستان میں کپاس کی نئی فصل کی آمد میں 4 سے 5 ہفتوں کی متوقع تاخیر اور جننگ فیکٹریوں میں روئی کے اسٹاکس غیر معمولی طور پر کم ہونے کے باعث رواں ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان سامنے آئے گا۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نےنجی ٹی ویکو بتایا کہ یو ایس ڈی اے کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 16 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکا سے 3 لاکھ 24 ہزار 200 روئی کی بیلز برآمد ہوئیں جو کہ اس سے پچھلے ہفتے کے دوران 61 فیصد زائد ہیںجبکہ مذکورہ ہفتے کے دوران امریکا کو 1لاکھ 44 ہزار 900 روئی کی بیلز کے مزید برآمدی آرڈرز بھی موصول ہوئے جس کے باعث نیویارک کاٹن ایکسچینج میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری دو روز کے دوران غیر معمولی تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور ہفتے کے اختتام پر نیویارک کاٹن ایکسچینج میں جولائی وعدہ روئی کے سودے ریکارڈ 3.05 سینٹ فی پاو¿نڈ اضافے کے ساتھ 66.34 سینٹ فی پاو¿نڈ، حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.60 سینٹ فی پاو¿نڈ اضافے کے ساتھ 72.15 سینٹ فی پاو¿نڈ، بھارت میں روئی کی قیمتیں 125 روپے فی کینڈی اضافے کے ساتھ 33 ہزار 538 روپے فی کینڈی، چین میں روئی کی قیمتیں 235 یو ا?ن فی ٹن اضافے کے ساتھ 12 ہزار 850 یو ا?ن فی ٹن تک پہنچ گئیں۔
کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ بغیر کسی تیزی مندی کے 5 ہزار 300 روپے فی من تک مستحکم رہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں روئی کی قیمتیں5ہزار400 سے5 ہزار500روپے فی من تک مستحکم رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چینی صدر کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران اطلاعات کے مطابق چین کے ساتھ پاکستان کے 46 بلین ڈالر کے معاہدے طے پائے ہیں لیکن حیران کن طور پر ان معاہدوں میں ٹیکسٹائل سیکٹر بارے ایک ڈالر کا معاہدہ بھی طے نہیں پایا جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئندہ برس کے دوران پاکستان سے چین کو روئی، سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کی برآمدات میں کوئی خاطر خواہ اضافہ سامنے آنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کاٹن ایئر 2014-15 کے دوران پاکستان میں روئی کی 1 کروڑ 49 لاکھ بیلز پیدا ہونے کے امکانات ہیں جو ملکی تاریخ میں پاکستان میں پیدا ہونے والی کپاس کی سب سے زیادہ تعداد ہے جس کی بڑی وجہ بہترین موسمی حالات اور بی ٹی کاٹن کے تصدیق شدہ بیج کی بہتر فراہمی بتائی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چند روز قبل سینٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر شکیل احمد خان نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں کاشتکاروں کو کپاس کی کاشت کیلیے تقریباً 72 فیصد تصدیق شدہ کاٹن سیڈ دستیاب ہو گا جو ملکی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ ہے جس سے توقع ہے کہ رواں سال پاکستان میں کپاس کا بہترین اور زیادہ تصدیق شدہ بیج دستیاب ہونے سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ سامنے آئے گا۔ احسان الحق نے بتایا کہ بھارت جہاں قبل ازیں 2014-15 کے دوران 4کروڑ سے زائد روئی کی بیلز کی پیداوار متوقع تھی اب اطلاعات کے مطابق بھارت میں روئی کی پیداوار 3 کروڑ 85 لاکھ بیلز کے لگ بھگ متوقع ہے جبکہ امریکا میں بھی 2015-16 کے دوران کپاس کی کاشت پہلے تخمینوں کے مقابلے میں کافی کم کاشت ہونے کے بارے میں رپورٹس سامنے آ رہی ہیں جس سے آئندہ کچھ عرصے کے دوران دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں کافی تیزی کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد نے پی سی جی اے کی اس اپیل کو ڈسمس کر دیا ہے جس میں مرکنٹائل ایکس چینج میں روئی کی ہیج ٹریڈنگ (سٹہ بازی) شروع نہ کرنے کے بارے میں اپیل کی گئی تھی جس کے باعث اب خدشہ ہے کہ مرکنٹائل ایکسچینج میں روئی کی ہیج ٹریڈنگ شروع ہونے سے پاکستان میں کپاس کے کاروبار کو چند خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا جس کا سب سے زیادہ نقصان زمینداروں کو ہونے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
عالمی سطح پرروئی کی قیمتوں میں معمولی تیزی کا رجحان سامنے آیا
27
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں