فیصل آباد(نیوز ڈیسک) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہاہے کہ پاکستان میں وسیع مقدار میں موجود قدرتی جڑی بوٹیاں برآمد کرکے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے کیونکہ پاکستان سمیت دنیابھرمیں بڑی تعداد میں افراد اب ایلوپیتھک طریقہ علاج کی بجائے ہربل طریقہ علاج اور نباتاتی جڑی بوٹیوں سے استفادہ کی جانب گامز ن ہیں ۔ ایک ملاقات کے دوران انہوںنے بتایاکہ اگر اس نظام کو مربوط انداز سے منظم کرتے ہوئے ہر بل میڈیسن میں تحقیق کو رواج دیا جائے تو نہ صرف ملکی سطح پر صحت عامہ کی صورت حال بہتر بنائی جا سکتی ہے بلکہ قدرتی جڑی بوٹیوں کی ایکسپورٹ کے ذریعے خطیر زر مبادلہ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے پانچ مختلف شعبوں میں جڑی بوٹیوں کے طبی فوائد اور ان کی مختلف بیماریوں کے خلاف کارکردگی کے حوالے سے جدید خطوط پر تحقیق جاری ہے جسے مر بوط کرکے عوام کی فلاح کےلئے سستی اور معیاری ادویات کی صورت میں پیش کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فطری خزانے کو محفوظ کرتے ہوئے اسے ملکی معاشی استحکام کےلئے استعمال کرنے پر توجہ دی جانی چاہئے ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان فطری حسن اور نباتیاتی دولت سے مالا مال ہے جسے طبی تحقیق کے حوالے سے استعمال کرتے ہوئے خطرناک بیماریوں کے علاج کی صورت حال بہتر بنانے پر توجہ دینا ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں جڑی بوٹیوں کے ذریعے علاج کی جانب لوگ تیزی کے ساتھ رجوع کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں امراض قلب کی بڑھتی ہوئی شرح انتہائی تشویشناک ہے اور ایک اندازے کے مطابق 2020ءتک 20ملین افراد دنیا میں دل کے عارضے سے زندگی کی بازی ہار سکتے ہیں۔