اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملزکے ملازمین کو2ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے ایک ارب روپے فراہم کرنے اورخریف سیزن کیلیے ایک لاکھ ٹن کھاددرآمدکرنے کی مشروط منظوری دیدی تاہم 2ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کے رمضان ریلیف پیکیج کی منظوری موئخرکردی۔
اجلاس گزشتہ روزوفاقی وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کی زیرصدارت ہوا،5نکاتی ایجنڈے کاجائزہ لیاگیا،ای سی سی نے سنٹرل ایشیاساو¿تھ ایشیا 1000( کاسا1000)کے تحت بجلی کی درآمدکیلیے ماسٹرایگریمنٹ اورپاورپرچیز ایگریمنٹ کی بھی اصولی منظوری دیدی۔اجلاس میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعدفیصلہ کیاگیاہے کہ دیگرپٹرولیم مصنوعات کی طرح درآمدی آرایل این جی کی قیمتیں بھی اوگرا ماہانہ بنیادوں پرمقرر کیاکرے گا۔
اس کے علاوہ ای سی سی نے خریف سیزن کیلیے ایک لاکھ ٹن کھاد درآمدکرنے کی مشروط منظوری دیدی جس کیلیے مقامی کھادکارخانوں کوکھادکی پیداواربڑھاناہوگی۔ذرائع کا کہناہے کہ اجلاس میں3لاکھ80ہزار ٹن کے بجائے ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت دینے کی منظوری دی گئی اوراس کیلیے بھی یہ شرط عائد کی گئی کہ مقامی کھادمینوفیکچرنگ اداروں کواپنی کھادکی مقامی پیداوار بڑھاناہوگی۔
ذرائع نے بتایاکہ اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ذریعے ملک بھرمیں عوام کورمضان المبارک کے دوران اشیائے ضروریہ کی سستے داموں فراہمی کیلیے2ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کے رمضان ریلیف پیکیج کا بھی جائزہ لیاگیا۔
تاہم اس کی منظوری موخرکردی گئی اورہدایت کی گئی ہے کہ اس بارے میں اشیاکی قیمتوں میں فرق کے حوالے سے مختلف مارکیٹوں کے ساتھ موازنہ لے کردوبارہ سمری بھجوائی جائے جس کے بعدرمضان پیکیج کی منظوری دی جائے گی۔ذرائع کا کہناہے کہ ای سی سی نے درآمدی ایل این جی کی قیمتیں بھی دیگر پٹرولیم مصنوعات کی طرح ماہانہ بنیادوں پرمقررکرنے کی منظوری دیدی۔
رابطہ کمیٹی نے اسٹیل مل ملازمین کو2ماہ کی تنخواہ دینے کی منظوری دے دی
24
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں