پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

فلاحی و مذہبی اداروں کیلئے ٹیکس کریڈٹ نظام لانے کا اصولی فیصلہ

datetime 23  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں این جی اوز، ٹرسٹ، این جی اوز و فلاحی اداروں کے تحت چلنے والے تعلیمی ادارے و یونیورسٹیوں اور مذہبی اداروں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔
ایف بی آر کے سینئر افسر نے ’نجی ٹی وی کو بتایا کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے بجٹ میں اعلان کیا تھا کہ این جی اوز، ٹرسٹ، این جی اوز و فلاحی اداروں کے تحت چلنے والے تعلیمی ادارے و یونیورسٹیوں اور مذہبی اداروں کو ملنے والے عطیات و مالی معاملات کی نگرانی اورانکی ڈاکیومنٹیشن کو فروغ دینے کیلیے ٹیکس چھوٹ کو ختم کرکے ٹیکس کریڈٹ کا نظام متعارف کرایا تھا جس کیلیے 17جولائی 2014 کو انکم ٹیکس سرکلر نمبر2 جاری کیا گیا تھا۔
جس میں این جی اوز، ٹرسٹ اورفلاحی و خیراتی اداروں کیلیے متعارف کرائی جانے والی 100 فیصد ٹیکس کریڈٹ کی سہولت کا طریقہ کار بتایا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اب این جی اوز و ٹرسٹ کی ٹیکس چھوٹ ختم ہوگئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بعد میں این جی اوز، ٹرسٹ، این جی اوز و فلاحی اداروں کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں و یونیورسٹیوں اور مذہبی اداروں کو حاصل ٹیکس چھوٹ میں 2015 تک توسیع کردی گئی تھی۔
مذکورہ افسر نے بتایا کہ اب ان اداروں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرکے ٹیکس کریڈٹ نظام پر عمل درآمد شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور توقع ہے کہ اس کا وفاقی بجٹ میں اعلان کردیا جائے گا جس کے بعد این جی اوز، ٹرسٹ و خیراتی اداروں کو انکم ٹیکس گوشواروں میں اپنی تمام آمدنی ظاہر کرنا ہوگی اور ٹیکس کٹوتیاں و ادائیگیاں بھی کرنا ہوں گی تاہم جتنا ٹیکس ادا کریں گے انہیں 100فیصد کریڈٹ کردیا جائیگا مگر اس کیلیے انہیں انکم ٹیکس گوشواروں میں ادا شدہ ٹیکس اور آمدنی کی تفصیلات دینے کے علاوہ ود ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹس بھی جمع کرانا ہوں گی۔



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…