پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

حکومت نے نئے سولر پاور اور ونڈ انرجی پراجیکٹس لگانے پر پابندی عائد کردی

datetime 22  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے حکومت کی تمام تر توجہ تیزی کے ساتھ اس وقت ایل این جی پاور پلانٹس کی جانب مبذول ہوگئی ہے اور سرکاری سطح پر نئے سولر اورونڈ انرجی پاور پلانٹ لگانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے انرجی کے آٹھ اپریل کے اجلاس میں کیاگیا جس دوران حکومت نے پہلی دفعہ اعتراف کیا ہے کہ یہ قابل تجتید توانائی روایتی ذریعے سے پیداکی گئی بجلی سے مہنگی ہے سولر اور ونڈ انرجی پاور پراجیکٹ سے پیداکی گئی بجلی روایتی منصوبوں سے پیداکی گئی بجلی سے مہنگی ہونے کی وجہ سے ناممکن ہے مختلف ذرائع سے حاصل کی جانیوالی بجلی میں سب سے زیادہ چونتیس فیصد بجلی ہائیڈرو الیکٹرک سے حاصل کی جارہی ہے اس کے بعد تینتیس فیصد بجلی فرنس آئل سے گیس سے اکیس فیصد اور ڈیزل سے 1-8 فیصد، ونڈ توانائی سے 0.63 فیصد اور کوئلہ سے 0.31 فیصد بجلی پیداکی جارہی ہے وزارا پانی و بجلی نے قائمہ کمیٹی برائے توانائی کو کہا ہے کہ ونڈ پلانٹس اور سولر پاور سے پیداکی گئی بجلی روایتی منصوبوں سے حاصل کی جانیوالی بجلی کے مقابلے میں مہنگی ہے اور اس کا ٹیرف بھی زیادہ ہے اس لئے اس مسئلے پر مزید فیصلہ آنے تک یہ تجویز دی گئی ہے کہ مزید نئے س ولر اور ونڈ انرجی پاور پراجیکٹ نہ لگائے جائیں واضح رہے کہ گزشتہ روز چینی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر چین کے ساتھ کئے گئے معاہدوں میں ایک پارلیمنٹ کی بلڈنگ کو سولر انرجی پر شفٹ کرنے کا بھی تھا جس کا افتتاح چینی صدر اور وزیراعظم نوازشریف نے مل کر کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…