کراچی (نیوز ڈیسک)آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین کیپٹن (ر) شجاع انور نے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی سے اپیل کی ہے کہ پنجاب کے سی این جی سیکٹر کی مسلسل بندش کا چھٹا مہینہ شروع ہو گیا ہے جبکہ بائیس سو مالکان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں اسلئے قدرتی گیس کی سپلائی فوری بحال اور قیمتوں میں ریلیف دیا جائے۔
کیپٹن شجاع نے وزیر پٹرولیم کے نام لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ سی این جی سٹیشن مالکان نے مجبوراً سٹاف کو فارغ کر دیا ہے جبکہ دو تین افرادکی نوکری اور اوگرا، ایس این جی پی ایل ومقامی حکومت کے ٹیکس اور فکسڈ چارجز کاروبار کئے بغیر ادا کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دیگر صوبوں میں سی این جی انڈسٹری ترقی کر رہی ہے جبکہ پنجاب میں اسے زندہ رکھنے کیلئے ریلیف دینے کے بجائے زبردستی ختم کیا جا رہا ہے۔سی این جی شعبہ نے ایل این جی کی درامد کیلئے زبردست جدوجہد کی مگر یہ منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہو گیا ہے اور ان حالات میں سی این جی انڈسٹری کو قدرتی گیس نہ ملی تو ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گی۔پنجاب میں دو دن کیلئے سی این جی کی سپلائی بحال کرنے سے سسٹم پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا مگر اس سے کروڑوں افراد کو فائدہ ہو گا۔ ایس این جی پی ایل کے پاس اس وقت 1500 ملین مکعب فٹ گیس موجود ہے جس میں سے سی این جی کو صرف 32 ملین مکعب فٹ درکار ہے جو ایس این جی پی ایل کی گیس کا صرف 2.13 فیصد ہے۔
پنجاب کے سی این جی سیکٹر کی مسلسل بندش کا چھٹا مہینہ شروع ہو گیا
22
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں