زرعی شعبے کو جولائی تا مارچ326ارب روپے کے قرضے فراہم

21  اپریل‬‮  2015

کراچی(نیوز ڈیسک) بینکوں نے رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی تا مارچ 2015)کے دوران 326 ارب روپے کے زرعی قرضے تقسیم کیے جو 500 ارب روپے کے مجموعی سالانہ ہدف کا 65.2فیصد اور گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کی تقسیم کردہ رقم 255.7 ارب روپے سے 27.5فیصد زیادہ ہے،
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 5 بڑے بینکوں نے بطور گروپ 167.4 ارب روپے یا اپنے سالانہ ہدف کا 66.3 فیصد اور 2 تخصیصی بینکوں (زیڈ ٹی بی ایل اور پی پی سی بی ایل) نے بھی 62.1 ارب روپے اپنے 101.5 ارب روپے کے ہدف کا 61.2فیصد تقسیم کیا، 15 ملکی نجی بینکوں نے مجموعی طور پر اپنے 115.6 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 72.1 ارب روپے یا اپنے ہدف کا 62.4 فیصد تقسیم کیا۔
7 مائیکروفنانس بینک اپنے سالانہ اہداف میں سے 20.7 ارب روپے یا 73.6فیصد تقسیم کر چکے ہیں تاہم 4 اسلامی بینک بطور گروپ پہلے ہی اپنے سالانہ اہداف سے تجاوز کر چکے ہیں اور انہوں نے زیر جائزہ مدت میں 2.3 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 3.7 ارب روپے تقسیم کیے تھے، 5بڑے بینکوں میں سے ایم سی بی بینک نے اپنے سالانہ ہدف کا 80.5 فیصد حاصل کرلیا۔
یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ 76.7فیصد، حبیب بینک لمیٹڈ 75.3 فیصد، نیشنل بینک آف پاکستان 55.3فیصد جبکہ الائیڈ بینک لمیٹڈ اپنے ہدف کا صرف 45.2 فیصد حاصل کر سکا، تخصیصی بینکوں میں زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ نے 56.2ارب روپے کے قرضے تقسیم کیے جو اس کے 90 ارب روپے کے ہدف کا 62.4فیصد ہے جبکہ پنجاب پراونشل کو آپریٹو بینک لمیٹڈ نے زیر جائزہ مدت کے دوران5.9 ارب روپے تقسیم کر کے اپنے 11.5 ارب روپے کے ہدف کا50.9 فیصد حاصل کر لیا۔
جولائی تا مارچ 2015 کے دوران 15ملکی نجی بینکوں میں سے بینک آف خیبر نے اپنے سالانہ ہدف کا90.4فیصد، فیصل بینک نے 81.1 فیصد، جے ایس بینک نے 64.8 فیصد، این آئی بی بینک نے 58.5 فیصد، سندھ بینک نے 56.3 فیصد، بینک الفلاح اور بینک الحبیب دونوں نے 54.9 فیصد، سونیری بینک نے 50.6 فیصد، سلک بینک نے 48.8 فیصد، سمٹ بینک نے 46.8 فیصدجبکہ عسکری بینک اور بینک آف پنجاب اپنے سالانہ اہداف کا صرف 40.9 فیصد حاصل کر سکے تاہم اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک پہلے ہی اپنے سالانہ ہدف 2.5 ارب روپے سے تجاوز کر کے 3.8 ارب روپے تقسیم کر چکا ہے۔
مائیکرو فنانس بینکوں میں سے 7مائیکرو فنانس بینکوں نے بطور گروپ کے 20.7 ارب روپے تقسیم کیے جو ان کے سالانہ ہدف 28.2 ارب روپے کے 73.6 فیصد کے مساوی ہے جبکہ مالکاری کے اسلامی طریقوں کے تحت 4 اسلامی بینکوں نے اپنے ہدف 2.3 ارب روپے کے مقابلے میں مجموعی طور پر 3.7 ارب روپے کے قرضے تقسیم کیے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…