ریاض(نیوزڈیسک)مسجد الحرام میں کرین حادثہ کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیز ہواکے باعث کرین نیچے گر گئی عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک سعودی ماہر موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفانی ہوا ٹاور کرین سے اس قدر زور دار انداز سے ٹکرائی کہ وہ مسجد الحرام کی چھت پر گر گئی۔کنگ عبد العزیز یونیورسٹی کے سینٹر آف ایکسیلنس فار کلائمٹ چینج ریسرچ کے ڈائریکٹر پروفیسر منصور المزروعی کا کہنا تھا کہ کرین گرنے کی اصل وجہ تیز ہوا ہی تھی۔پروفیسر منصور المزروعی نے مزید کہا کہ ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا گیا کہ آسانی بجلی کرین پر گری ہے جس کے بعد کرین زمین پر گر پڑی۔خیال رہے کہ دوروز قبل مکہ میں مسجد الحرام میں ایک بڑی کرین گر گئی تھی جس سے نیچے دب کر 107 عازمین حج جاں بحق اور 238 زخمی ہوئے تھے.حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 6 ¾ زخمی 47 تھے۔واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر مختلف تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آسمانی بجلی کرین پر گر رہی ہے جس کے بعد کرین بھی زمین کی طرف آ رہی ہے۔کنگ عبد العزیز یونیورسٹی کے پروفیسر کے مطابق یہ انتہائی افسوسنا ک واقعہ تھا۔منصور المزروعی نے بتایا کہ مکہ میں اس سہ پہر 3 سے 4 بجے کے درمیان ہی شدید طوفان بننا شروع ہو گیا تھا جس کے باعث گرج چمک کے ساتھ بارش شروع ہو گئی تھی اس وقت تیز ہوائیں بھی چل رہی تھیں ¾ شام 5 بجے تک ہوا کی رفتار 65 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد ہو چکی تھی۔موسم میں اچانک تبدیلی کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ اسی وجہ سے صرف چند منٹ میں درجہ حرارت میں 15 ڈگری سینٹی گریڈ کی تیزی سے کمی آئی تھی اور درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے 25 ڈگری سینٹی گریڈ پر آ گیا تھا۔آنے والے دنوں کے موسم کے حوالے سے سینٹر آف ایکسیلنس فار کلائمٹ چینج ریسرچ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ مکہ سمیت سعودی عرب میں اچانک موسم کی تبدیلی کا یہ عمل جاری رہے گا۔