اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

پہلے کھانا کھائیں اور پھر چھری کانٹے بھی کھا جائیں

datetime 13  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد دکن(نیوز ڈیسک) بھارتی شہری نے ایسے چمچے ، چھریاں اور کانٹے بنائے ہیں جنہیں کھانے کے دوران استعمال کے بعد کھایا بھی جاسکے گا۔غیر ملکی ویب سائیٹ کے مطابق بھارت کے شہر حیدر آباد دکن سے تعلق رکھنے والے نارائن پیساپتی نے مال مویشیوں کے چارے کے لیے استعمال ہونے والی ایک گھاس کی مدد سے چھری کانٹے بنائے ہیں جو کھانے کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔چینا یا اَرزَن نامی گھاس کے سفوف سے تیار کردہ چھریاں اور چمچ شروع میں خاصے سخت محسوس ہوتے ہیں لیکن کھانا شروع ہونے کے کچھ دیر بعد یہ نرم ہونے لگتے ہیں اور اختتامِ خوراک پر انہیں آسانی کے ساتھ چبا کر کھایا جا سکتا ہے۔چینا یا ارزن سے بنائی گئی یہ کٹلری ناصرف انسانی جسم کے لیے مفید ہے بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہیں، اگر اِن کو پھینک بھی دیا جائے تو یہ پلاسٹک کے چھری کانٹوں کی طرح ماحول کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتے۔اپنی اس ماحول دوست کٹلری کی تیاری کے بارے میں نارائن پیساپتی کا کہنا ہے کہ ناصرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں اکثر سستے ہوٹلوں میں کھانے کے ساتھ عام طور پر پلاسٹک سے بنے سستے کانٹے، چھری یا چمچ دیے جاتے ہیں جو وہاں پیٹ پوجا کرنے والوں کو جہاں ناگوار گزرتے ہیں وہیں انہیں استعمال کرنا ان کی مجبوری بھی ہوتی ہے۔نارائن پیساپتی نے کہا کہ وہ بھی پلاسٹک کے چھری کانٹوں سے شدید اکتا گیا تھا اور ایک دن اس نے سوچا کہ کوئی بھی عملی طور پر آگے نہیں بڑھ رہا اور اب اْسے خود ہی کچھ کرنا ہو گا۔ جس کے بعد اس نے مختلف فوڈ آئٹمز پر غور کرنا شروع کیا۔ اس دوران اْس نے دیکھا کہ مال مویشیوں کے چارے کے لیے استعمال ہونے والی ایک گھاس مفید ہوسکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…