ڈنمارک (نیوز ڈیسک) ڈینش پولیس آفیسر کی شامی پناہ گزین بچی کے ساتھ کھیلنے کی تصویروں نے سب کو دلوں کو چھو لیا۔ دو دن قبل یہ تصویریں انٹرنیٹ پر وائرل ہوئیں ہیں جس میں ایک ڈینش پولیس آفیسر ایک شامی مہاجر لڑکی کے ساتھ بچوں والی گیم کھیل رہا ہے۔ یہ بچی اور دیگر شامی مہاجرین غیر قانونی طور پر سرحد پار کر کے ڈنمارک میں داخل ہوئے ہیں۔ ان تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس آفیسر مکمل طور پر بچہ بن کر لڑکی کے ساتھ گیم کھیل رہا ہے۔ پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ یہ لوگ سرحد پار کے سویڈن جانا چاہتے تھے لیکن سڑک بند تھی پھر انہیں بسوں میں بٹھا کر مہاجروں کے لئے بنائے گئے کیمپ میں بھیج دیا گیا۔ انہوں نے بتایا یہ ڈنمارک میں پناہ کی درخواست دے سکتے ہیں یا واپس جرمنی جا سکتے ہیں۔ میڈیا کے مطابق یہ تصویرں ڈینش پولیس نے شائع کی ہیں اور پولیس کا کہنا ہے کہ سویڈن جانے کے لئے یہ لوگ ڈنمارک کا راستہ استعمال کر سکتے ہیں۔ ڈینش وزیراعظم نے کہا ہے کہ پولیس کو مہاجروں کے معاملے سے نمٹنے کے لئے فری ہینڈ دیا گیا ہے۔ ڈینش پولیس آفیسر کی اس دریا دلی کی انٹرنیٹ پر کافی دھوم ہے اور لوگوں نے ان کی اس مہربانی کو سراہا ہے اور ایک لڑکی نے کہا ہے کہ آپ جو کوئی بھی ہو میں آپ سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔