پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب میں شامی تارکین وطن کی تعداد 25 لاکھ ہو گئی

datetime 12  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رےاض ( آن لائن )سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ریاض حکومت شام مصیبت زدگان کے حوالے سے کی جانے والی امدادی مساعی کا ڈھنڈورا نہیں پیٹ رہی ہے۔ یہ الزام بے بنیاد ہے کہ سعودی عرب شامی پناہ گزینوں کوپناہ نہیں دے رہا ہے بلکہ۔ حقیقت یہ ہے کہ شام میں خانہ جنگی کے بعد سے اب تک 25 لاکھ شامی شہریوں کو سعودی عرب میں پناہ دی گئی ہے۔ غےرملکی مےڈےا کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شام سے آنے والے بے سہارا شہریوں کے ساتھ دینی اور انسانی بنیادوں پر برابری کا سلوک کیا جاتا ہے۔ سعودی حکومت نے شامی شہریوں کے لیے پناہ گزین یا مہاجرین کی اصطلاح بھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی انہیں پناہ گزینوں کے طور پر ڈیل کیا جاتا ہے۔ اب چونکہ ذرائع ابلاغ میں سعودی عرب پر شامی پناہ گزینوں کے لیے اپنے دروازے بند کرنے کے باربار بھونڈے الزامات عاید کیے جا رہے ہیں اور یہ کہا جا رہا ہے کہ شام میں عوامی انقلاب کی تحریک کے سب سے پر زور حامی سعودی عرب نے شامی پناہ گزینوں کو اپنی سرزمین میں داخل ہونے سے روک دیا ہے اب یہ بتانا ضروری ہے کہ سعودی عرب پچھلے چار سال کے دوران پچیس لاکھ شامی شہریوں کا استقبال کرچکا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شام میں جاری بغاوت اور خانہ جنگی کے بعد پہلے مرحلے میں شہریوں نے سعودی عرب کی طرف نقل مکانی شروع کی تھی۔ غیر علانیہ طورپر سعودی عرب میں اب تک پچیس لاکھ کے قریب شامی شہری پہنچ چکے ہیں۔ سعودی حکومت نے انہیں فوج کی نگرانی میں قائم کیمپوں یا پناہ گزینوں کے مراکز میں نہیں رکھا بلکہ انہیں ہر قسم کی آزادی فراہم کی گئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…