ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سعودی پرچم ڈیزائن کرنے والے معروف خطاط صالح المنصوف انتقال کرگئے

datetime 12  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے معروف خطاط صالح المنصوف86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ۔انھیں 50 سال قبل سعودی عرب کے پرچم پرکلمہ طیبہ لکھنے اور تلوارکے انداز کواپ ڈیٹ کرنے کا اعزازحاصل تھا۔اتفاق سے ان کی وفات بھی سعودی عرب کے

قومی پرچم کے دن کوہوئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صالح المنصوف پہلے سعودی خطاط تھے جنھوں نے 1960 کی دہائی کے اوائل میں سعودی عرب کے پرچم پرسفید رنگ کا استعمال کرتے ہوئے تلوار کھینچی تھی۔انھوں نے ہی سبزرنگ کے پرچم پراس تلوارکے اوپرسفید رنگ میں کلمہ طیبہ رقم کیا تھا۔تب ٹیکنالوجی اور پرنٹنگ کے آلات عام دستیاب نہیں تھے۔وہ ان پہلے خطاطوں میں بھی شامل تھے جن کی کتابت جامعہ امام محمد بن سعود کے لاتعدادگرایجویٹس کی اسناد اور سرٹی فکیٹس کی زینت بنی تھی اور وہ ایک عرصہ یہ تعلیمی اسناد تحریر کرتے رہے تھے۔مرحوم المنصوف کو بلدیہ الریاض نے سرکاری تقریبات اورپروگراموں میں استعمال کے لیے خطاطی پینل کی تیاری پر بھی مامورکررکھا تھا۔واضح رہے کہ اس ماہ کے اوائل میں سعودی عرب نے 11 مارچ 1937 کی یاد میں سالانہ ‘قومی پرچم کا دن’ منانے کا اعلان کیا تھا۔جدید سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیزآل سعود نے 11 مارچ 1937 کو مملکت کی نمائندگی کے طور پرموجودہ پرچم کی منظوری دی تھی۔اس دن کو منانے کا فیصلہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری کردہ شاہی حکم نامے کے تحت کیا گیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…