نوابشاہ(مانیٹرنگ ڈیسک) محکمہ خوراک سندھ میں موٹر وے سے بڑا میگا کرپشن اسکینڈل سامنے آگیا گوداموں سے اربوں روپیہ مالیت کی سرکاری گندم غائب کر دی گئی گندم خوردبرد کرنے کے الزام پر 8فوڈ انسپکٹراور سپروائزر معطل کردیئے گئے ۔
سیکرٹری خوراک سندھ نے شوکاز لیٹر جاری کر دیا، روزنامہ جنگ میں محمد انور شیخ کی شائع خبر کے مطابق سیکرٹری خوراک سندھ خرم شہزاد عمر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری گوداموں میں رکھی گئی اربوں روپیہ مالیت کی گندم مبینہ طور پر خرد برد کرنے کے الزام میں انسپیکٹر بدر کیریو ، قمردین میمن ، شھمیر سولنگی ، اسپیکٹر علی نواز میمن ، گداحسین کھوسو ، غلام علی خاصخیلی ودیگر کو فوری طور پر معطل کر کے شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے نوٹیفیکیشن کے مطابق انسپیکٹر غلام علی خاصخیلی کو مجید کیریو فوڈ گودام نواب شاہ سے 13965میٹرک ٹن گندم غائب کرنے کے الزام میں معطل کیا گیا جبکہ فوڈ انسپیکٹر بدر کیریو پر چار ہزار میٹرک ٹن گندم غائب کرنے ،نورپور ضلع نوشہرو فیروز کے گودام سے فوڈ انسپکٹر گدا حسین پر 9836 میٹرک ٹن گندم خرد برد کرنے خیرپور گودام سے بارہ سو نوے میٹرک ٹن اور لاڑکانہ گودام سے سترہ سو نوے میٹرک ٹن گندم غائب کرنے پر انسپیکٹر اور سپروائزروں کو شوکاز نوٹس دیکر معطل کیا گیا ہے سیکریٹری خوراک سندھ خرم شہزاد عمر کے نوٹیفکیشن کے مطابق معطل کیے گئے افسران کے سینٹرز پر مجموعی طور پر 26 ہزار میٹرک ٹن گندم رکھی گئی تھی اور یہ گندم سال 2022۔2021 کے کراپ سیزن میں رکھی گئی تھی ۔