اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

پنجاب یونیورسٹی میں ہولی منانےپر جھگڑے کا معاملہ یونیورسٹی کے ترجمان کی وضاحت آگئی

datetime 8  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آئی این پی)پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں ہولی منانے کے معاملے پرنہ ہی کوئی لڑائی ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی ہندو طالبعلم زخمی ہوا ہے۔ بلکہ دوسرے صوبے سے تعلق رکھنے والی مسلمان لسانی تنظیم نے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے ہندو طالبعلموں کا نام استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔

ترجمان کے مطابق ہندو کمیونٹی کو جمنیزیم کے باہر یونیورسٹی انتظامیہ نے ہولی منانے کی اجازت دی جس پر ہندو طلباء نے اتفاق بھی کیا تھا، تاہم دوسرے صوبے سے تعلق رکھنے والی ایک مسلمان لسانی طالبعلم تنظیم نے ہولی منانے کیلئے زبردستی جگہ تبدیل کی اور انتظامیہ کو بتائے بغیر سپیکر و دیگر سامان لاء کالج گراونڈ میں لے گئے۔ جو کہ ثابت کرتا ہے کہ معاملے پر جان بوجھ کر شرارت کی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ لاء کالج گراونڈ میں یونیورسٹی انتظامیہ اور گارڈز موقع پر پہنچے جہاں دوسری مسلمان طالبعلم تنظیم کے ارکان معاملے پر بحث و تکرار کر رہے تھے۔ یونیورسٹی ترجمان نے وضاحت کی کہ لاء کالج گراونڈ میں لڑائی یا مار کٹائی کا واقعہ درپیش نہیں آیا اور نہ ہی وہاں کوئی ہندو طالبعلم یا کوئی اور طالبعلم زخمی ہوا ۔ ترجمان نے وضاحت کی کہ دوسرے صوبے سے تعلق رکھنے والی ایک مسلمان لسانی طالبعلم تنظیم نے جب وائس چانسلر آفس کا گھیراو کیا تو وہاں پر سکیورٹی گارڈز اور اس مسلمان لسانی طالبعلم تنظیم کے ارکان میں ہاتھا پائی ہوئی تاہم اس میں بھی کوئی طالبعلم زخمی نہیں ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں تمام اقلیتیں اپنے مذہبی تہوار آزادی سے مناتی ہیں جس میں انتظامیہ انہیں تمام سہولیات فراہم کرتی ہے اور اس کی کئی مثالیں موجود ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ مذکورہ واقعہ کے تمام حقائق بتاتے ہیں کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شرارت کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ طلباء تنظیمیں پس پردہ عناصر کے ایماء پر یونیورسٹیوں کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…