اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )گئے برس فروری سے رواں برس فروری تک ملک میں مہنگائی ساڑھے 31 فیصد بڑھی ہے۔بجلی، گیس، پیٹرول، تیل گھی، آٹا دالیں مرغی، اسکول کی فیس اور کرایے، ہر چیز نے نئی قیمت ڈھونڈ لی ہے، ایک تنخواہ ہے جو منجمد ہے،
لوگ سخت ترین مشکل میں ہیں۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ملک میں ایک سال میں بڑھی مہنگائی کا اثر یوں سمجھیں کہ سال بھر پہلے 50 ہزار روپے کمانے والے کی تنخواہ 15750 روپے کم ہوئی ہے۔سال بھر پہلے 50 ہزار کمانے والے کو اب 34250 روپے میں گزارا کرنا ہے، اس میں کرایہ، کھانا پینا، اسپتال، بچوں کی اسکول فیس دینی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مہنگائی قابو کرنے کے لیے پہلے شرح سود بڑھا کر مہنگائی اور بڑھائی ہے، ان کی سوچ ہے کہ جب مہنگی اشیاء لوگ لینا چھوڑ دیں گے تو یہ سستی ہو جائیں گی۔ملک میں جاری مہنگائی کا ایک سبب عالمی حالات ہیں لیکن لوگ سمجھتے ہیں کہ اس کی وجہ انتظام بھی ہے جو دراصل نہیں ہے اور لوگوں کو امید بھی نہیں کہ حالات ٹھیک ہوں گے۔دوسری جانب یوٹیلیٹی اسٹورزپرمختلف برانڈز نے اپنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔تفصیلات کیم طابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر دودھ، چائے، کریم اور جوسز کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ۔نوٹیفکیشن کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔یوٹیلیٹی اسٹورز پر ایک لیٹر دودھ 30 روپے تک مہنگا کر دیا گیا جس کے بعد فی لیٹر دودھ کا پیک 217 سے بڑھ کر 247 روپے کا ہوگیا جبکہ 900 گرام چائے کی قیمت میں 250 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے جس سے 900 گرام چائے کا پیک 1490 روپے سے بڑھ کر 1740 روپے کا ہوگیا ہے۔اس کے علاوہ 200 گرام کریم کی قیمت میں 20 روپے اور ایک ہزار ایم ایل جوس کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔قبل ازیں اتحادی حکومت نے مہنگائی کے
ستائے شہریوں کو رمضان سے قبل ایک اور تحفہ دیتے ہوئے یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیراعظم پیکج کے تحت فروخت ہونے والے گھی کی قیمت میں 115 روپے فی کلو اضافہ کردیا ۔یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی والے گھی کی قیمت 375 روپے سے بڑھا کر490 روپے کردی گئی۔وزیر اعظم پیکچ کے
تحت گھی کی قیمت میں دو ماہ میں دوسری بار اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل یکم نوری2023 کوگھی کی قیمت میں فی کلو 75روپے اضافہ کیا گیا تھا۔ گھی دو مہینوں کے اندر مجوعی طورپر190 روپے مہنگا ہوا ہے۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام( بی آئی ایس پی) کے مستحقین گھی کی قیمتوں میں اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے اور ان کے لیے گھی کی فی کلو قیمت 300 روپے برقرار رہے گی۔