اسلام آباد/لاہور (این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محسن رضا نقوی کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب مقرر کردیا، باضابطہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد محسن رضا نقوی نے گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں نگران وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ
کی سربراہی میں الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں الیکشن کمیشن کے ارکان کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں ممبر الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا ہ اکرام اللہ خان، ممبر سندھ نثار درانی، ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوی اور ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن سمیت 15 افسران کو شریک ہونے کی ہدایت کی گئی۔سیکریٹری عمر حمید، سپیشل سیکرٹری ظفر اقبال حسین نے بریفنگ دی، ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن منظور اختر، ڈائریکٹر جنرل ثنا ء اللہ، ڈی جی لا ء محمد ارشد کو بھی مشاورتی اجلاس میں مدعو کیا گیا۔اجلاس سے قبل متعلقہ شعبوں کے ڈی جیز اور ایڈیشنل ڈی جیز کو بھی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی گئی تھی، اجلاس میں آئینی اور قانونی معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا، سیکرٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے چاروں نامزدگیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔الیکشن کمیشن کے اجلاس میں مشاورت کے بعد نگران وزیر اعلی پنجاب کیلئے صحافی محسن رضا نقوی کے نام پر اتفاق کیا گیا،محسن رضا نقوی کو قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی جانب سے نامزد کیا گیا تھا۔الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق محسن رضا نقوی کی تقرری کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن نے نگراں وزیراعلی پنجاب کی حلف برداری کیلئے گورنر بلیغ الرحمان کو خط لکھ دیا ہے۔
قبل ازیں ذرائع نے بتایا تھا کہ سربراہ الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر اور کمیشن ارکان کے درمیان غیر رسمی بات چیت کی گئی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے گورنر ہاؤس میں محسن رضا نقوی کی بطور نگراں وزیر اعلیٰ تقرری کا نوٹیفکیشن موصول ہونے کے بعد حلف برداری کی تقریب کی تیاریاں شروع کر دی گئیں
اور کچھ ہی دیر بعد نگراں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے نامزد محسن رضا نقو ی حلف اٹھانے کے لئے گورنر ہاؤس پہنچ گئے۔ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے نگراں وزیر اعلیٰ محسن رضا نقوی سے ان کے عہدے کا حلف لیا اور انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ تقریب حلف بردار میں سینئر بیورو کریٹس، سینئر صحافیوں، نگراں وزیر اعلیٰ کے عزیز و اقارب نے شرکت کی۔ حلف برداری کے بعد تقریب کے شرکاء نے محسن رضا نقوی کو نگراں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھانے پر مبارکباد دی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق نے محسن نقوی کو نگران وزیر اعلیٰ مقرر کر نے کا فیصلہ مسترد کر تے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہاکہ محسن نقوی جیسے متنازعہ شخص کو وزیر اعلی مقرر کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، اس نظام کے خلاف سڑکوں پر جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ فواد چوہدری نے کہاکہ کارکنان تیاری کریں عمران خان کی قیادت میں بڑی مہم چلائیں گے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہاکہ آئین کے مطابقصاف شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،
محسن نقوی کی بطور نگران وزیراعلی تعیناتی سے انتخابات کی شفافیت ختم ہوگئی ہے، انہوں نے کہاکہ محسن نقوی کو نگران وزیراعلی تعینات کرکے الیکشن کمیشن نے اپنی جانبداری کا اظہار کھل کردیا۔ اس تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے،انتخابات سے پہلے دھاندلی کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ نگران وزیر اعلی کا فیصلہ کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کے پاس صرف اتوار کا دن تھا کیونکہ آئین کے آرٹیکل 224اے کے تحت الیکشن کمیشن کو دیا گیا 2 روز کا وقت ختم ہورہا تھا۔الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے وضاحت دی تھی کہ الیکشن کمیشن اس حوالے سے ایک روز پہلے اجلاس منعقد نہیں کرسکا کیونکہ اسے سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی جانب سے باضابطہ طور پر 4 نامزد افراد کے نام ہفتہ کو ہی موصول ہوئے تھے۔عہدیدار الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن یقینا اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گا۔