اتوار‬‮ ، 08 جون‬‮ 2025 

درآمدات کی بندش، 25 فیصد دوا ساز کمپنیاں بند ہو گئیں

datetime 18  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن(پی پی ایم اے)نے حکومت سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ادویات کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال اور جان بچانے والے طبی آلات کی درآمد کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہنگامی مالیاتی اقدامات اپنائے تاکہ ملک میں مریضوں کے بلاتعطل علاج کے لیے ادویات

اور جان بچانے والے طبی آلات شامل ہوں۔ بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی ایم اے کے مرکزی چیئرمین سید فاروق بخاری نے اپنی ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیداران کے ہمراہ کہا کہ زرمبادلہ کے موجودہ بحران نے ملک میں ادویات کی پیداوار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات تیار کرنے والوں کے پاس ملک میں جان بچانے والی ادویات کی مقامی پیداوار کے لیے ضروری وسائل ختم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ادویات بنانے والوں کو ایک ضروری صنعت سمجھے جس کا خام مال سال بھر دستیاب رہے اور بینکوں کے پاس ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس کی درآمد میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ بخاری نے کہا کہ ادویات بنانے والوں کو جنگ کے وقت بھی اپنی پیداوار جاری رکھنی چاہیے جیسے کسی بھی دیگر ضروری خدمات یا صنعت کی طرح۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ادویات بنانے والے ادارے غیر ضروری قیمتوں کے ضوابط کا سامنا کرنے کے باوجود ملک میں درکار ادویات کا 95 فیصد تک موثر طریقے سے پورا کر رہے ہیں۔ پی پی ایم اے کے چیئرمین نے کہا کہ ملک میں 770 کے قریب ادویات تیار کرنے والے سنگین بحران کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ انہیں ملک میں مریضوں کو درکار 90 فیصد ادویات کی تیاری کے لیے درکار خام اور پیکیجنگ میٹریل کی ضروری درآمدات نہیں مل رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مقامی طور پر تیار کی جانے والی ادویات کو درآمد کرنے کے لیے 150 ملین امریکی ڈالر کی خطیر رقم درکار ہوگی۔

بخاری نے صحافیوں کو بتایا کہ اگر یہ بحران مزید جاری رہا تو ادویات کی صنعت کے پاس سائز کم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا جب اسے طویل عرصے تک ضروری خام مال نہ ملے کیونکہ بالآخر دیسی ادویات کی تیاری کو روکنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ضروری جراحی اور طبی آلات کی اسی طرح کی درآمدات موجودہ معاشی بحران کی وجہ سے روک دی گئی ہیں

جس کی وجہ سے شدید بیمار مریضوں کے علاج میں بے پناہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ پی پی ایم اے کے چیئرمین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ملک میں امریکی ڈالر دستیاب رہیں تاکہ ادویات کی تیاری اور سرجیکل آلات کی درآمد کے لیے ضروری خام مال کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ادویہ سازی کی صنعت پہلے ہی ادویات کی قیمتوں پر غیر ضروری جانچ پڑتال کی وجہ سے کافی مشکلات سے گزر چکی ہے

اب اسے ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ سے پیدا ہونے والے موجودہ بحران کا سامنا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ حکومت کو ہنگامی اصلاحی اقدامات کو اپنانا چاہیے۔ فاروق بخاری کا کہنا تھا کہ ملک میں پچیس فیصد دوا ساز اداروں کے غیر فعال ہونے کی نوبت آ گئی ہے جبکہ دیگر کمپنیوں کے پاس پندرہ دن کا خام مال رہ گیا ہے، اگر بروقت کمپنیوں کو خام مال کی ادائیگی نہ ہوئی تو مزید کمپنیاں بند ہو جائیں گی اور اس سے سینکڑوں ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…