اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

سپریم کورٹ میں دورانِ سماعت جسٹس مظاہر اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کے درمیان شدید تلخ کلامی

datetime 4  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد (آئی این پی ) سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس مظاہر علی نقوی اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون کیدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ اسلام آباد میں کار حادثہ سے متعلق ایک کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

اس دوران فاضل جج جسٹس مظاہرعلی نقوی اورایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون کیدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ جسٹس مظاہرنقوی نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے استفسار کیا کہ کیا اس مقدمیمیں جج مختلف نوعیت کی درخواستوں پرایک جامع فیصلہ دے سکتا ہے؟ جواب میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ جج صاحب نے حکم جاری کیا ہے تو ایک جامع فیصلہ دیا جا سکتا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے مکالمے کے دوران جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ آپ کی قابلیت کا معیار ہے ؟ آپ کو قانون کا پتہ ہی نہیں کہ اس کیس میں ایک فیصلہ ہوسکتا تھا یا نہیں ؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ آپ میری تضحیک کررہے ہیں، بطورایڈووکیٹ جنرل کسی کی وکالت نہیں بلکہ عدالت کی معاونت کررہا ہوں، آپ میری تضحیک نہیں کرسکتے، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ جس جج نے فیصلہ دیا اس کی کیا قابلیت ہے؟ جس جج نے فیصلہ دیا کیا آپ اس کے خلاف فیصلہ دیں گے؟ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ہم سب ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے کار حادثے کا مقدمہ ٹرائل کورٹ میں واپس بھجوا دیا۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…