منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہیڈ کوارٹر ہے نا افسران اور نا ہی فیلڈ سٹاف کیلئے گاڑیاں سی ٹی ڈی کے پی کا صوبائی حکومت کو خط

datetime 22  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) محکمہ انسداد دہشتگری خیبر پختونخوا کو وسائل اور سینئر افسران کی کمی کا سامنا ہے۔محکمہ سی ٹی ڈی میں وسائل کی کمی اور ضروریات سے متعلق رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کی گئی جس میں کہا گیا کہ سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا ہیڈ کوارٹر کے لیے الگ عمارت نہیں ہے، مردان کے علاوہ سی ٹی ڈی کے ریجنل ہیڈکواٹرز پر تعمیراتی کام مکمل نہیں کیا جا سکا۔

دستاویز میں کہا گیا کہ صوبے میں سی ٹی ڈی کے ضلعی دفاتر بھی موجود نہیں ہیں اور سی ٹی ڈی کو سینئر پولیس افسران کی بھی کمی کا سامنا ہے، سی ٹی ڈی اہلکاروں کی تربیت کے لیے اسکول ہے نہ ہی تربیتی عملہ، تفتیشی اہلکاروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل بھی نہیں ہے۔کے پی حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ سی ٹی ڈی صوبے میں سب جیلوں اور عملے کے لیے ہاسٹلز سے بھی محروم ہے اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کے پاس صرف 46 گاڑیاں ہیں، قبائلی اضلاع میں سی ٹی ڈی کے فیلڈ اسٹاف کے پاس ایک گاڑی بھی نہیں ہے۔سی ٹی ڈی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ سی ٹی ڈی ہیڈکواٹر قائم کرنے کے لیے عمارت فراہم کی جائے اور ریجنل دفاتر پر کام جلد مکمل کیا جائے، اضلاع کی سطح پر سی ٹی ڈی دفاتر قائم کرنے کے لیے بھی عمارتیں دی جائیں۔خط میں مطالبہ کیا گیا کہ سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی، ایس ایس پی اور ڈی ایس پیز کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں۔

قبائلی اضلاع میں سی ٹی ڈی کے فیلڈ اسٹاف کے لیے بھی گاڑیاں فراہم کی جائیں اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کی تربیت کے لیے تربیتی اسکول قائم کیا جائے۔صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سی ٹی ڈی عملے کے لیے ہاسٹل اور قیدیوں کو رکھنے کے لیے سب جیلیں قائم کی جائیں۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر داخلہ خیبرپختونخوا بابر سلیم سواتی نے کہا کہ سی ٹی ڈی پر بہت فنڈز خرچ کر رہے ہیں، سی ٹی ڈی کے 6 ریجنل ہیڈکواٹرز پر تعمیراتی کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔بابر سلیم سواتی نے کہاکہ قبائلی اضلاع ضم ہونے کے بعد ہم پر دباؤ بڑھ گیا ہے، جو کمی ہو گی اس کو تسلیم کریں گے اور وسائل کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بھرپور اقدمات کریں گے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…