تہران(نیوز ڈیسک) ایران کے سابق صدر محمود احمدی نڑاد کے دور حکومت میں ملک کے قومی خزانے کو بے پناہ نقصان پہنچانے اور بدعنوانی کے ارتکاب کے الزامات پہلے بھی منظرعام پر آتے رہے ہیں مگر حال ہی میں ایک نیا سکینڈل سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ صدر نڑاد کی کابینہ کے وزراءشادی بیاہ اور خوشی کے دیگر مواقع پر مہمانوں میں سونے کے سکے تقسیم کرتے رہے ہیں۔ العربیہ کے مطابق ایران میں بینکوں اور سناروں کے ہاں سونے کے سکے بنائے جاتے ہیں۔ انہی میں ایک ”سکہ بہار آزادی“ کے نام سے مشہور ہے جو اپنی مالیت کے اعتبار سے تین اقسام مکمل سکہ، نصف سکہ اور چوتھائی سکہ کی شکل میں موجود ہیں۔ چونکہ ایران میں خواتین کے حق مہر کے لیے سونے کا حساب رکھا جاتا ہے اور عموما سونے کے زیورات مہر کا حصہ ہوتے ہیں اس لیے ایسے مواقع پر سونے کے سکوں کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ ایرانی مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کے ایک سرکردہ رکن اور موجودہ صدر حسن روحانی کے مقرب غلام علی جعفر زادہ ایمن آبادی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سابق حکومتی شخصیات بالخصوص وزراءشادی بیاہ اور دیگر نجی محافل میں اپنے مہمانوں میں سونے کے سکے تقسیم کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی تقریبات میں سونے کے سکوں کی تقسیم کی روایت قاچاری خاندان نے ڈالی تھی جو تھالوں میں سکے رکھ کرمہمانوں کو پیش کرتے تھے۔