کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی کساد بازاری کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر، تیل کی قیمتیں منہ کے بل نیچے گر رہی ہیں اور جنوری سے لیکر اب تک پہلی مرتبہ تیل کی قیمت 80؍ ڈالر فی بیرل سے نیچے گر گئی ہے۔ جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینچ مارک برینٹ کی قیمت 79.86؍ فی بیرل ریکارڈ
کی گئی جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کے نرخ تقریباً 74.56؍ ڈالر فی بیرل رہے۔ آئل پرائس گروپ کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے روس پر عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے تیل کی قیمت پر معمولی اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم، عالمی معاشی سست نمو، توانائی کے بڑھتے بحران اور کساد بازاری کے خدشات کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے۔ سینئر مارکیٹ اینالسٹ ایڈ مویا کا کہنا ہے کہ خام تیل کی طلب بتدریج منہ کے بل نیچے گر رہی ہے کیونکہ کئی بڑی معیشتیں آہستہ آہستہ سست روی کا شکار ہو رہی ہیں۔ قلیل مدتی لحاظ سے دیکھا جائے تو لگتا ہے سب ہی کے پاس وافر ذخائر موجود ہیں اور اسی لیے طلب میں کمی آ رہی ہے۔ تاہم، کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ نے ان خطرات کو نظر انداز کر دیا ہے جو یورپی یونین کی جانب سے روسی تیل پر پابندیاں عائد کرنے کی وجہ سے درپیش ہیں۔