نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارت میں مودی سرکار دہلی کی سڑکوں سے مغل بادشاہوں کا نام ونشان مٹانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔دہلی کے اورنگ زیب روڈ کا نام بدلنے کے فیصلے پر مسلمانوں سمیت کئی حلقوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔تنگ نظر ہندوہندوستان پر 49 سال حکومت کرنے والے مغل بادشاہ اورنگ زیب عالمگیر کا تختہ الٹنے کی تو ہمت نہ کر سکے،البتہ تختی الٹنے کی ہمت ضرور کر لی۔دہلی میں اورنگ زیب روڈ کا نام بدل کر سابق صدرعبدالکلام سے موسوم کرنے کی سفارش انتہا پسند بی جے پی کے رہنما مہش گری نے کی اور اس پرمہر شدت پسند عام آدمی پارٹی نے لگا دی۔دہلی کے جھاڑو والے وزیر اعلی اروند کیجرویوال کے اس فیصلے کو مسلمانوں سمیت کئی حلقوں نے تنقید کا نشانہ بنایا۔آل انڈیا اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد اللہ اویسی نے کیجروال کو عبدالکلام کے نام سے اسکالرشپ پروگرام شروع کرنے اور اورنگزیب کی تاریخ پڑھنے کا مشورہ دیدیا۔کانگریس نے اس اقدام پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں کئی سڑکیں موجود تھیں جسے سابق صدر کے نام سے موسوم کیا جاسکتا تھا لیکن اورنگ زیب روڈ کا نام ہی کیوں تبدیل کیا گیا ؟۔بہت سے حلقوں کا کہنا ہے کہ دلی اپنے ماضی اور شاندار تاریخ سے ہی پہچانی جاتی ہے،سڑک کا نام تبدیل کرنے سے مسلمانوں کی ہندوستان پر حکمرانی کی تاریخ نہیں بدلے گی