منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد کی بجا آوری ہی انسانیت کی پہچان ہے،تبلیغی اجتماع 9 لاکھ سے زائد شرکاء کی آہوں، سسکیوں اور رقت آمیز دعائوں سے ختم

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رائے ونڈ (این این آئی )رائے ونڈ میں عالمی اجتماع کا دوسرا مرحلہ اختتامی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا ،اجتماع کی مختلف نشستوں سے خطا ب کرتے ہو ئے مولانا عبیداللہ خورشید ،مولانا محمد ابراہیم آف انڈیا نے کہا کہ دعا اللہ رب العزت سے رابطے کا ایک بہترین ذریعہ ہے ،دعا حاجت بھی ہے اور عبادت بھی ،دعا ایک بہترین ہتھیار ہے ،

دعائوں میں عافیت مانگا کرو ،عافیت سے دنیا و آخرت کی نجات اور کامیابیاں دعا ہتھیار ہے، عافیت مانگا کرو ، عافیت کا مطلب کسی دینی فتنے، موذی بیماری میں مبتلا نہ ہونا ہے اس لئے عافیت کی ہی دعا مانگی جائے ، عام انسان کی ہدایت کے لئے دعا مانگیںتاکہ ہر شخص جہنم جانے سے بچ جائے اور جنت میں چلا جائے ،یہی تڑ پ اور فکر پیدا کرنے کی ضرورت ہے ،اللہ رب العزت کی جانب سے دعابہت بڑا انعام ہے،اللہ تعالیٰ سے عاجزی کی توفیق مانگی جائے ،عاجزی سے عنایات کی بارش ہو تی ہے ،تکبر شیطان کا وار ہے اللہ جب کسی کوخیر دیتا ہے تو اس کے لئے اوپر سے دینے کا ارادہ کر لیتا ہے، اللہ جب کسی کو عنایت کرنا چاہتا ہے تو اس کو کسی نیک اور اچھے انسان کے پیچھے لگا دیتا ہے ، دعاؤں کا اہتمام کریں، اللہ ہی قبول کرنے والا ہے، مسنون دعائیں کریں، اللہ نے اپنے انبیاء کرام کو دعائیں سکھائیں ہیں، حضور اکرم نے جو دعائیں سکھائیں ہیں وہ مانگیں، اہتمام کریں، قبولیت کا یقین بھی کریں،اجتماع کے شرکاء اپنے دلوں کو ایمان کی روشنی سے منور کرنے کیلئے نیک صالح اعما ل کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیں ،دعوت وتبلیغ کے اثرات چھ فٹ کے قد پر مرتب ہونے چاہیں ،عبادات کے ساتھ ساتھ اپنے معاملات کی درستگی پر خصوصی توجہ دیں ،حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد کی بجا آوری ہی انسانیت کی پہچان ہے یہی دعوت کا عظیم پیغام ہے ،

اللہ کے راستے میں جان،مال اور وقت لگانے والوں سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں اور اس کے عوض دنیا اور آخرت کی کامیابیاں انہیں نصیب کردیتے ہیں اس لئے دل شکستہ ہونے کی بجائے دعوت کے کام کو اپنائے رکھیں ،اللہ غیبی طاقت سے آپ کی مدد کرے گا ۔علمائے کرام نے اللہ کی وحدانیت بیان کی اور کہا کہ کامل انسان وہ ہے جس کے دل میں اللہ کے ایک ہونے اور سب کچھ اسی کی جانب سے ہونے کا یقین پختہ ہوجائے ،

اللہ نے اپنے پیارے نبیؐ کے طریقوں پر چلنے میں کامیابی رکھی ہے ، آج کل کی جدید دنیا کے جدید تقاضوں نے حضرت انسان کو اللہ سے دور کردیا ہے ،سکون دولت، اولاد اور رتبے میں نہیں بلکہ صرف اور صرف اللہ کے ذکر اور مظلوموں کے کام آنے میں ہے۔اللہ کو غرور پسند نہیں ،عاجزی اختیار کرنے میں راحت ہے ،آخری دعا میں دنیا بھر کے مصیبت زدہ مسلمانوں کے لئے خاص طور پر ملکوں کے نام لیکر دعا کی گئی ۔

علمائے کرام نے کہا کہ اے اللہ ہمارے گناہ معاف فرما دے اور ہمیں دین کی سمجھ عطا کردے کہ ہر کلمہ گو دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت کی فکر بھی کرے ،ہر انسان کو جنت میں لے جانے کی تڑپ اور فکر سینوں میں پیدا کرنا ہوگی ،تبلیغی جماعت کی ترتیب پہلے سہ روزہ ،پھر عشرہ پھر چلہ لگا کر دین کو سیکھا جائے ،ہمیں زندگی کے دیگر معاملات کی طرح تبلیغ کے لئے وقت نکالنا چاہیے ،اس سے ایک تو دین کی سوجھ بوجھ آئے گی دوسرا زندگی کا اصل مقصد واضح ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ انسان کے پیدا ہونے سے لے کر مرنے تک کے ہر عمل کی دعا موجود ہے ،اگر ہم دعائیں مانگنے کے عمل کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں گے تو شیطان ہم سے کوسوں دور بھاگ جائے گا ۔تبلیغ دین کا مشن ایک عظیم فریضہ ہے جسے ادا کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ نے آپ کا انتخاب کیا ہے ۔ علمائے کرام نے مندوبین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اے اللہ پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کی عزت و تکریم کو محفوظ بنادے، امت کے گناہوں سے درگزر فرماکر اپنی رحمتوں کا نزول کردے،

امت محمدیہؐ کے درمیان اختلافات ختم کرکے اسے امت واحدہ بنادے،مسلمانان عالم کو تبلیغ کی برکات سے دین الٰہی پر چلنے والا بنادے ،اللہ تو بخشنے والا مہربان ہے امت مسلمہ پر مہربانیوں کے دروازے کھول دے ،دوزخ کے بھیانک عذاب سے بچا کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمادے۔ انہوں نے کہا کہ دنیاوی لذتوں میں گم ہوکر امت محمدیہؐ دین الٰہی سے دور جاچکی ہے ،تبلیغ کا عظیم مشن بھٹکی ہوئی انسانیت کو راہ راست پر لانے کیلئے ہے عظیم ہیں وہ لوگ جو خالص اللہ کی رضا کیلئے اپنے

گھر بار چھوڑ کر امام کائنات حضرت محمد رسول اللہ ﷺکی سنتوں کو ہر انسان تک پہنچانے کی سعی کررہے ہیں ۔ عالمی تبلیغی اجتما ع کے آخری روز شرکاء کی تعداد 9لاکھ سے تجاوز کرگئی ،دوسرے مرحلے میں کراچی سے 2لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی ،سوات اور فیصل آباد ڈویژن سے ایک لاکھ سے زائد افراد اجتماع میں شریک ہوئے،عالمی اجتماع کی وجہ سے بند تعلیمی ادارے پیرکو کھل جائیں گے ،اجتماع گاہ میں شریک غیر ملکی مہمانوں کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا،

امسال اجتماع میں ریکارڈ جماعتوں نے شرکت کی ،تبلیغی اکابرین کے مطابق 3سال بعد عالمی اجتماع میں شرکاء کی تعداد ناقابل یقین رہی ،عالمی تبلیغی اجتماع کا دوسرا مرحلہ آہوں، سسکیوںاوررقت آمیز دعائوںکے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا ۔اختتامی دعامولانا محمد ابراہیم آف انڈیانے کروائی ۔دعا صبح 8بجکر 20منٹ پر شروع ہو کر 8بجکر 45منٹ پر ختم ہوئی ،دعا کا دورانیہ عربی زبان میں 10منٹ جبکہ اردو زبان میں 15منٹ دعا مانگی گئی،دعا کے دوران لوگوں کی ہچکیاں بندھ گئیں ،اجتماع ڈیوٹی پر آنیوالے ہزاروں ملازمین بھی اختتامی دعا میں شریک ہوئے ،

دعا میں اسلام ،پاکستان سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کیلئے اللہ کے حضورخصوصی التجائیں کی گئیں،دعا کے اہم نکات درج ذیل تھے۔یااللہ امت کو پریشانیوں سے نکال دے ،یااللہ مقروضین کے قرضوں کی ادائیگی کے لئے غائب سے اسباب پیدا فرما ،بے اولادوں کو اولاد نرینہ نصیب فرما ،پوری دنیا میں دینی مدارس کی حفاظت فرما ،یاللہ ہمارے گناہوں کو معاف فرما ،اپنی رحمتوں و برکتوں کا نزول فرما ،یاللہ ہمارئے اٹھائے ہوئے ہاتھوں کو قبول فرما ،دعوت و تبلیغ کے کام کو پوری دنیا میں پھیلا دے ،امت کو مشکلات اور پریشانیوں سے نجات دے،مساجد کی حفاظت فرما ،یاللہ دین کی ہوائیں چلا دے ،دین کی فضا ئیں بنا دے ،ہر امتی کو دین پر چلنے والا بنا دے ،اکرام مسلم پر عمل کی توفیق فرما ،اجتماع کو قبول فرما ۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…