منگل‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سکاٹ لینڈ کے39فیصد افراد نے برطانیہ ٹوٹنے کی وارننگ دیدی

datetime 2  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوزڈیسک) دو تہائی برطانوی باشندوں کے خیال میں ان کا قوانین ٹیکسوں اور سرکاری اخراجات پر کوئی اثر و رسوخ نہیں۔ اخبار انڈی پینڈنٹ کے مطابق اس کے خصوصی سروے کے مطابق برطانوی جمہوریت بحران کا شکار ہے۔ زیادہ تر شہریوں کے خیال میں ان کا ملک میں کوئی اثر نہیں، کیونکہ یہ بہت زیادہ سینٹر لائزڈ ہے۔ ووٹنگ سسٹم غیر منصفانہ ہے۔ ہائوس آف لارڈز غیر جمہوری ہے اور وہ ای یو ممبر شپ کے فوائد سے فائدہ اٹھانے میں مشکل کا شکار ہیں۔ پیپل اینڈ پاور سروے اس ماہ او پی نیٹم نے کیا اور2147برطانوی بالغان سے سوالات پوچھے گئے۔ جواب کے مطابق67فیصد افراد نے کہا کہ قوانین، سرکاری اخراجات اور ٹیکسوں پر ان کا کوئی اثر نہیں۔ 59فیصد نے کہا ہے کہ ٹیکس اور اخراجات کے فیصلے یوکے وائیڈ لیول سطح سے کم پر ہونے چاہئیں۔ 21فیصد نے کہا کہ اس کا فیصلہ انگلینڈ، سکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئر لینڈ علیحدہ علیحدہ کریں۔31فیصد نے شہر یا کائونٹی لیول اور 7فیصد نے گائوں، سمال ٹائون کی سطح پر کرنے کی رائے ظاہر کی۔ اختیارات کی تقسیم کی حمایت کے باوجود17فیصد (سکاٹ لینڈ میں39فیصد) کے خیال میں برطانیہ15برس کے دوران ٹوٹ جائے اور یہ عمل سکاٹ لینڈ میں ہو گا۔ سروے گزشتہ ہفتے نئے ارکان ہائوس آف لارڈز کے اعلان سے قبل کیا گیا اور52فیصد نے کہا کہ قانون بنانے والے افراد منتخب ہونے چاہئیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…