حیدرآباد(نیوز ڈیسک) انجینئرنگ میں سال اول کے طالب علم نے مبینہ طور پر کالج کے سینئر طلبا کی جانب سے ریگنگ سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کر لی۔ حیدر آباد کے ایک نجی کالج کا طالب علم 18سالہ وی سائناتھ سوموار کی سہہ پہر اپنے ہاسٹل سے نکلا اور پھر اسے کسی نے نہیں دیکھا۔ اخباری رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ہمیں منگل کی شب اطلاع ملی کہ وڈے پلے کے علاقے میں ٹرین کی پٹڑیوں کے درمیان ایک لاش پائی گئی ہے۔ پولیس ٹیم موقعہ پر پہنچی پر تو دیکھا کہ سر دھڑ سے الگ ہو چکا ہے۔ قاضی پت ریلوے پولیس انسپکٹر مدھو سودن کا کہنا ہے کہ بظاہر یہی لگتا ہے کہ وہ ٹرین کے سامنے پٹڑی پر لیٹ گیا اور ٹرین اس کے اوپر سے گزر گئی۔ انسپکٹر مدھو ودن کا کہنا ہے کہ کپڑوں کی تلاش کے دوران بٹوہ برآمد ہوا جس سے اس کی شناخت ہوئی اور اس میں ایک رقعہ بھی تھا جس میں موت کی وجہ بیان کرتے ہوئے اس نے لکھا کہ سینئرطلبا نے اس کی ریگنگ کی جس سے دلبرداشتہ ہو کر وہ موت کو گلے لگا رہا ہے۔تیلگو اور انگریزی دونوں زبانوں میں لکھے گئے رقعے میں اس نے درخواست کی ہے کہ مہربانی کر کے ریگنگ کا سلسلہ ختم کر دیں۔ انسپکٹر کا کہنا ہے کہ رقعے میں کسی خاص سینئر طالب علم کی نشاندہی نہیں کی گئی جس کے عمل سے وہ یہ انتہائی قدم اٹھائے پر مجبور ہوا۔ سائناتھ کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے مقامی ہسپتال میں منتقل کر کے اس کے اہل خانہ کو وقوعے کی اطلاع دیدی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگرچہ موت کی بظاہر کوئی اور وجہ معلوم نہیں ہوتی تاہم اس کے گھر والے چاہیں تو کوئی شبہ ظاہر کر سکتے ہیں جس کی تحت کارروائی کی جائے گی البتہ ابتدائی رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔