راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں نئے الیکشن کی تاریخ ملنے پر صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اسد عمر کہتے ہیں کہ الیکشن کال ہونے پر پنجاب اور پختونخوا میں اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسدعمرنے
پس پردہ کسی قسم کے مذاکرات کی نفی کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے فوج کے بارے میں کچھ غلط نہیں بولا پاک فوج کی سب سے بڑی طاقت اس کے عوام ہیں اگر قوم کی محبت کو نفرت میں بدلنے کی کوشش ہوئی تو ملک کا نقصان ہوگا انتخابات کی تاریخ تک لانگ مارچ کے شرکا احتجاج جاری رکھیں گے الیکشن کا اعلان ہوتے ہی سب پر سکون ہو جائے گالانگ مارچ ڈی چوک نہیں لے کر جائیں گے لیکن راولپنڈی میں ہر جگہ جائیں گے لاہور سے شروع ہونے والے لانگ مارچ نے قوم کو بیدار کر دیا ہے یہ اب نیا پاکستان ہے کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ کہ خوفزدہ کر کے عوام کو دبا لیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تحریک انصاف راولپنڈی سیکرٹریٹ مال روڈمیں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پرپنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر واثق قیوم عباسی،وزیر اعلی پنجاب کے ترجمان فیاض الحسن چوہان و دیگر رہنمابھی موجود تھے اسد عمر نے کہا کہ ہم اس وقت راولپنڈی آئے جہاں لانگ مارچ مانیٹرنگ کا نظام بنایا ہے قوم مارچ کے لئے مکمل طور پر تیار ہے لاہور سے مریدکے گوجرانوالہ سے آگے بڑھ رہے ہیں عمران خان کی عوام کو موبلائز کرنے صلاحیت ہے کسی اور لیڈر میں نہیں لانگ مارچ میں شہر ختم ہو جاتے ہیں عوام ختم نہیں ہو رہی جہاں جہاں سے لانگ مارچ گزرتاہے گھروں کی چھتوں اور کھڑکیوں میں خواتین استقبال کرتی ہیں لانگ مارچ کا ایک مقصد حاصل ہو گیا ہے کہ قوم بیدار ہو گئی ہے یہ نیا پاکستان ہے آپ طاقت کا اب استعمال نہیں کر سکتے پاکستان میں کاغذ پر تو جمہوری نظام ہے اسد عمرنے کہا کہ حقیقی آزادی مارچ منزل کی جانب رواں دواں ہے شہر ختم ہوجاتے ہیں مگر مخلوق ختم نہیں آپ جتنی مرضی پابندیاں لگائیں لوگوں کے ذہنوں کو تبدیل نہیں کرسکتے
کیونکہ انہوں نے طے کر لیا ہے کہ یہ فیصلے صرف وہی کرینگے پرویز رشید کی گنتی میاں صاحب کے ساتھ رہ کر خراب ہوگئی ہے200 لوگ نکل رہے ہوتے تو اسلام آباد کو کنٹینرز سے بند نہ کر دیا جاتاہمارے پاس2 آپشن تھیں یا جمعہ تک اسلام آباد پہنچیں یا دن زیادہ لگتے ہیں تو بیشک لگ جائیں،
نیا پلان بنا کے بھی عمران خان کو دیا ہے اب وہ فیصلہ کریں گے سپریم کورٹ نے ہمیں بلا کر کہا تھا کہ آئیں ہم آپ کو انصاف دیتے ہیں آج ملک سے صحافی بھاگ رہے ہیں پس پردہ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے جنگ میں پلان تبدیل ہوتے ہیں پاکستان میں اب 30سال پہلے والی سیاست نہیں ہوگی
ہم اسمبلیاں توڑ کر کیوں پہل کریں ملک میں بحران کے پی اور پنجاب اسمبلی کی وجہ سے نہیں ان کی وجہ سے آیا ہے اس حقیقت کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں اہم کردار رہا ہے انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک مارچ کو جب برہان انٹر چینج پر روکاگیا تو سپریم کورٹ نے ہمیں بلایا
75 سالہ سینیٹر تشدد سے بچ نہیں پا رہا انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج جرات کی علامت اور قربانیاں دے رہی ہے بلوچستان میں شہادتیں ہوئیں فوج اپنی قوم کے لئے جان دینے والی ہے کوئی غلط فہمی رکھتا ہے کہ خوفزدہ کر کے دبا لیں گے جب تک نئے انتخابات کی کال نہیں آتی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔