پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی باتوں کی نفی ممکن نہیں، سربراہ ق لیگ شجاعت حسین

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ کے صدر وسابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد لانا پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے تاہم اس سے ملک میں فسادیا انارکی نہیں پھیلنی چاہیے انتشار سے ملکی یا غیر ملکی دشمن فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی

پریس کانفرنس کوغلط رنگ دیا جارہا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس کو بعض عنا صر غلط رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں بتائی ہوئی تفصیلات میں جا کر دیکھا جائے تو اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں کی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ تاثر یہ دیاجارہا ہے کہ یہ پریس کانفرنس کسی اور کی ہونی چاہیے تھی نہ کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کی ہو، حقیقت میں اس پریس کانفرنس کو دیکھا جائے کہ جو نکات اٹھائے وہ پاکستان کی نیشنل سکیورٹی، امن و امان اورمعاشی صورت حال کے حوالے سے یہ پریس کانفرنس قوم کے بہتر ین مفادات اور عوام کے جزبات کی بھرپور عکاسی ہے۔ حقیقت میں یہ باتیں ڈی جی آئی ایس آئی جیسا رتبے والا آدمی ہی کرسکتا تھا اور کوئی ترجمان ان کی جگا ایسا بیان نہیں د ے سکتا تھا۔اس پریس کانفرنس میں بعض انکشافات انہوں نے کئے ہیں جس کی کوئی شخص نفی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران جن باتوں کی نشاندہی کی ہے اگر کوئی سیاستدان یا کوئی پاکستانی اس کو غلط تاثر دیں تو یہ ملکی مفاد میں نہیں ہوگا، اس سے ملکی اور غیر ملکی دشمن کو پاکستان کے خلاف غلط با ت کرنے کا جواز ملتا ہے۔عمران خان کے لانگ مارچ کے بیان کے بعد چوہدری شجاعت نے کہا کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد لانا پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے لیکن اس سے ملک میں فسادیا انارکی نہیں پھیلنی چاہیے جس سے ملکی یا غیر ملکی دشمن فائدہ اٹھاسکے۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی وضاحت ڈجی آئی ایس آئی اپنی پریس کانفرس میں بھی کی ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ بعض عناصر لفظ غدار کو اپنی منشا کے مطابق استعمال کرتے ہیں درحقیقت ہمیں غداری کی تشریح کرنی چاہیے کہ غدار کون ہیں،کس کو کہا جارہا ہے اور کہنے والا کون ہے۔ملاقاتیں تو ہر وقت ہر زمانے میں مختلف مواقع اور واقعات میں فوج اور سول اداروں کے چھوٹے اور اعلیٰ افسران کے درمیان ہوتی رہتی ہیں

جس میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کی ملاقاتیں بھی شامل ہیں،قومی ایشوز پر قومی پارلیمنٹیرین اظہارے خیال کرتے رہتے ہیں کیا یہ ممبران اسمبلی سیاستدان نہیں ہوتے؟۔ملاقاتوں میں قومی اور لوکل ایشو زجس میں ملکی سلامتی،ناگہانی آفات اور انتخابات پر بات ہوتی ہے۔ اپنے منسب کے مطابق سیاستدانوں سے ملاقاتیں ہو تی ہیں اور مختلف ایشوز پر دوونو فریقین ایک دوسرے سے اپنے تجربات،

مشاہدات شعر کرتے ہیں۔اپنی رائے سے سیاستدانوں کو آگاہ کرتے ہیں اور سیاستدانوں کی رائے لیتے ہیں جو کہ مکمل طور پر عوامی ایشوہوتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے جو کچھ کہا ہے وہ سب سچ ہے اس کی نفی کوئی نہیں کرسکتا،۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ بات کرنے سے پہلے دل ودماغ سے سوچا کریں،ہمیں اپنی فوج اور انٹیلی جنس اداروں پر مکمل یقین ہے اور اداروں پر فخر ہے اور ہم اداروں کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…