منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی باتوں کی نفی ممکن نہیں، سربراہ ق لیگ شجاعت حسین

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ کے صدر وسابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد لانا پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے تاہم اس سے ملک میں فسادیا انارکی نہیں پھیلنی چاہیے انتشار سے ملکی یا غیر ملکی دشمن فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی

پریس کانفرنس کوغلط رنگ دیا جارہا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس کو بعض عنا صر غلط رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں بتائی ہوئی تفصیلات میں جا کر دیکھا جائے تو اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں کی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ تاثر یہ دیاجارہا ہے کہ یہ پریس کانفرنس کسی اور کی ہونی چاہیے تھی نہ کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کی ہو، حقیقت میں اس پریس کانفرنس کو دیکھا جائے کہ جو نکات اٹھائے وہ پاکستان کی نیشنل سکیورٹی، امن و امان اورمعاشی صورت حال کے حوالے سے یہ پریس کانفرنس قوم کے بہتر ین مفادات اور عوام کے جزبات کی بھرپور عکاسی ہے۔ حقیقت میں یہ باتیں ڈی جی آئی ایس آئی جیسا رتبے والا آدمی ہی کرسکتا تھا اور کوئی ترجمان ان کی جگا ایسا بیان نہیں د ے سکتا تھا۔اس پریس کانفرنس میں بعض انکشافات انہوں نے کئے ہیں جس کی کوئی شخص نفی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران جن باتوں کی نشاندہی کی ہے اگر کوئی سیاستدان یا کوئی پاکستانی اس کو غلط تاثر دیں تو یہ ملکی مفاد میں نہیں ہوگا، اس سے ملکی اور غیر ملکی دشمن کو پاکستان کے خلاف غلط با ت کرنے کا جواز ملتا ہے۔عمران خان کے لانگ مارچ کے بیان کے بعد چوہدری شجاعت نے کہا کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد لانا پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے لیکن اس سے ملک میں فسادیا انارکی نہیں پھیلنی چاہیے جس سے ملکی یا غیر ملکی دشمن فائدہ اٹھاسکے۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی وضاحت ڈجی آئی ایس آئی اپنی پریس کانفرس میں بھی کی ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ بعض عناصر لفظ غدار کو اپنی منشا کے مطابق استعمال کرتے ہیں درحقیقت ہمیں غداری کی تشریح کرنی چاہیے کہ غدار کون ہیں،کس کو کہا جارہا ہے اور کہنے والا کون ہے۔ملاقاتیں تو ہر وقت ہر زمانے میں مختلف مواقع اور واقعات میں فوج اور سول اداروں کے چھوٹے اور اعلیٰ افسران کے درمیان ہوتی رہتی ہیں

جس میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کی ملاقاتیں بھی شامل ہیں،قومی ایشوز پر قومی پارلیمنٹیرین اظہارے خیال کرتے رہتے ہیں کیا یہ ممبران اسمبلی سیاستدان نہیں ہوتے؟۔ملاقاتوں میں قومی اور لوکل ایشو زجس میں ملکی سلامتی،ناگہانی آفات اور انتخابات پر بات ہوتی ہے۔ اپنے منسب کے مطابق سیاستدانوں سے ملاقاتیں ہو تی ہیں اور مختلف ایشوز پر دوونو فریقین ایک دوسرے سے اپنے تجربات،

مشاہدات شعر کرتے ہیں۔اپنی رائے سے سیاستدانوں کو آگاہ کرتے ہیں اور سیاستدانوں کی رائے لیتے ہیں جو کہ مکمل طور پر عوامی ایشوہوتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے جو کچھ کہا ہے وہ سب سچ ہے اس کی نفی کوئی نہیں کرسکتا،۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ بات کرنے سے پہلے دل ودماغ سے سوچا کریں،ہمیں اپنی فوج اور انٹیلی جنس اداروں پر مکمل یقین ہے اور اداروں پر فخر ہے اور ہم اداروں کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…