کراچی(این این آئی) سندھ کے قائم مقام گورنر آغا سراج درانی کو سیلاب متاثرین نے خالی ہاتھ آنے پر واپس بھیج دیا، جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔سندھ کے ضلع شکار پور کے دورے کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد نے آغا سراج درانی سے سوال کیا کہ آپ نے ہمیں ٹینٹس بھی نہیں دیئے،
ہماری خواتین نے کھلے آسمان تلے رات گزاری۔سراج درانی کی جانب کسی قسم کا جواب نہ آنے پر متاثرین نے خالی ہاتھ آئے پیپلزپارٹی کے قائم مقام گورنرکو واپس بھیج دیا اور چور چور کے نعرے لگائے،، جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ متاثرین نعرے لگاتے ہوئے آغا سراج درانی کو واپس جانے کا کہتے رہے۔سیلاب متاثرین نے آغا سراج درانی سے سوال کیا کہ آپ نے ہمیں ٹینٹس بھی نہیں دیے، ہماری خواتین نے کھلے آسمان تلے رات گزاری ہے۔آغا سراج درانی نے متاثرین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ آپ نہیں بول رہے بلکہ کوئی اور بول رہا ہے۔سیلاب متاثرین کے نعروں کے بعد آغا سراج درانی اپنی گاڑی میں سوار ہو کر واپس چلے گئے۔اس ضمن میں آغا سراج درانی نے کہا کہ شکارپور کے بڈے کے علاقے میں گزشتہ روز سیلاب زدگان کی داد رسی کے لیے گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقے کا جائزہ لینے گیا تھا لیکن سیاسی مخالفین نے نعرے لگانا شروع کر دیے۔اس سے قبل قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے کہا تھا کہ بارشوں سے تباہی گناہوں کی سزا ہے، یہ سب اللہ سائیں کی طرف سے ہورہا ہے، انشا اللہ اگر آپ سدھرو گے تو ہر چیز سدھر جائیگی، یہ سب چیزیں اللہ کی طرف سے ہوتی ہیں۔
پیپلزپارٹی کے ایک اور رہنما منظور وسان نے سیلاب میں ڈوبے سندھ کو اٹلی کے شہر وینس سے تشبیہ دی تھی جس انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی جس میں منظور وسان کو کشتی پر سوار دکھایا گیا ہے اور گاں کے کچھ لوگ پانی میں کھڑے ان سے ملنے آئے تو انہیں بھگادیا گیا تھا۔