ابوجا(نیوز ڈیسک) نائیجیریا میں سرگرم شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی جانب سے 200 سے زائد اسکول طالبات کے اغوا کو 500 روز گزر گئے۔خبر رساں ادارے کے مطابق نائجیریا کے شمال مشرقی علاقوں میں سیکیورٹی کی صورت حال تاحال انتہائی ابتر ہے اور نئی حکومت کے قیام کے 3 ماہ کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد دہشت گردوں کے متعدد حملوں میں ہلاک ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ بوکو حرام نامی شدت پسند تنظیم نے گزشتہ سال اپریل میں بورنو کے دور دراز علاقے چی بوک میں سرکاری اسکول سے 279 طالبات کو اغوا کیا تھا۔ان میں سے 57 طالبات اغواکاروں کے چنگل سے نکلنے میں کامیاب ہوگئی تھی جبکہ دیگر 219 طالبات کے حوالے سے گزشتہ سال مئی کے بعد سے کوئی خبر سامنے نہیں آسکی ہے۔گزشتہ سال مئی میں بوکو حرام کی جانب سے جاری ہونے والی ویڈیو میں اغوا کی جانے والی 100 کے قریب طالبات کو قرآن پڑھتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔اس وقت بوکو حرام کے رہنما کی جانب سے یہ پیغام سامنے آیا تھا کہ ان طالبات نے اسلام قبول کرلیا ہے اور ان کی شادیاں بھی کروادی گئی ہیں۔اسکول طالبات کے اغوا کو 500 روز مکمل ہونے پر دارالحکومت ابوجا میں شمعیں بھی روشن کی گئیں۔طالبات کے اغوا کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم ’ہماری لڑکیاں واپس لائی جائیں‘ کے ذریعے لڑکیوں کی بحفاظت واپسی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔مہم کی خاتون ترجمان عائشہ نے نائجیریا کی موجودہ حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس ا±مید کا اظہار کیا کہ ’صحیح کام کیا جائے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی















































