نئی دہلی(نیوز ڈیسک)انڈیا میں حکام نے معمولی سرکاری آسامیوں کیلئے 75000 درخواستیں موصول ہونے پر بھرتیوں کا منصوبہ ہی منسوخ کر دیا۔ریاست چھتیس گڑھ کے محکمہ معیشت اور اعداد و شمار اس وقت حیران اور پریشان ہو گیا جب 14000 انڈین روپے ماہانہ تنخواہ پرچپڑاسی کی 30 ملازمتوں کیلئے درخواستوں کا سیلاب امڈ آیا۔محکمہ کے سربراہ امیتابھ پانڈے نے بتایا کہ انہوں نے 70000 ہزار آن لائن اور 5000 تحریری درخواستیں موصول ہونے کے بعد امید واروں کیلئے طے شدہ امتحان منسوخ کر دیا۔ درخواستیں دینے والوں میں انجینئر اور ایم بی اے گریجویٹ بھی شامل ہیں۔پانڈے نے صورتحال کو انتہائی غیر معمولی قرار دیتے ہوئے بھرتیوں کے عمل کا از سر نو جائزہ لینے کا اعلان کیا۔ ’ہم نے دو سے تین ہزار امیدواروں کیلئے انتظامات کر رکھے تھے‘۔پاکستان کی طرح انڈیا میں بھی نجی شعبے کے مقابلے میں سرکاری ملازمتوں کو انتہائی محفوظ سمجھا جاتا ہے۔انڈیا میں معمولی نوعیت کی سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کیلئے بھی بڑی کوششیں کی جاتی ہیں اور امید وار رشوت کا سہارا لینے میں عار محسوس نہیں کرتے۔