کراچی(این این آئی)جولائی کے آخری ہفتے میں اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کاشکاررہی اور پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالربھی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم اس کے بعد یکم یا 5اگست پر مشتمل رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں ریکوری آئی اور نہ صرف اسٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے بلکہ ڈالر کی قدر میں بھی غیر معمولی کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں اگست کے پہلے ہفتے کے دوران زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔ بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں جو جو اس سے پچھلے ہفتوں میں مندی کی وجہ سے گر کر نچلی سطح پر آگئیں تھیں سرمایہ کاروں نے ان سستے ہونے والے شیئرز کی یکم اگست کے بعد بھرپور خریداری کی جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 41ہزار اور42ہزار کی بڑی نفسیاتی حدیں بحال ہوگئیں۔۔پاکستان اسٹاک ایکس ایکس چینج کی رپورٹ کے مطابق یکم یا 5اگست پر مشتمل ہفتے کے دوران مجموعی طور پرکے ایس ای100 انڈیکس میں 1942پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اورکے ایس ای100انڈیکس 40150پوائنٹس سے بڑھ کر42096پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی ایک ہفتے کے دوران 277ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔اسٹاک ماہرین کے مطابق وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کا سلسلہ جاری رہے گا لیکن عمومی طور پر آئی ایم ایف سے قسط وصولی اور دیگر دوست ممالک سے فنڈز ملنے پر تیزی دیکھی جائے گی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں بھی یکم اگست تا5اگست پر مشتمل ہفتے کے دوران ڈالرکی قدر میں غیر معمولی گراوٹ کا رجحان رہا اور انٹر بینک میں ڈالر 239.37روپے کی سطح سے گرتے ہوئے 224.04روپے کی سطح پر آگیا یعنی ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی15روپے 33پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی اسی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر247روپے سے گرتے ہوئے220روپے کی سطح پر آگیا
جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 27روپے کی کمی دیکھی گئی۔کرنسی ڈیلرزنے بتایاکہ آئندہ دنوں بھی ڈالر کی قدر میں کمی آنے کا قومی امکان ہے۔اگست کے پہلے ہفتے کے دوران عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 21ڈالر کا اضافہ ہوا لیکن اس کے برعکس ڈالر کی قدر گرنے کے سبب مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں کمی ہوئی
۔سندھ صراف جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق اگست کے پہلے کے دوران فی تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ 59 ہزار 600 روپے سے کم ہوکر ایک لاکھ 41 ہزار 900 روپے کی سطح پر آگیا یعنی ایک ہفتے میں فی تولہ سونے کی قیمت 17 ہزار 700 روپے کی کمی ہوئی۔معاشی ماہرین کے مطابق ملک میں پنجاب اسمبلی کے حوالے سے سیاسی کشمکش اور معاشی لحاظ سے آئی
ایم ایف کے معاملے میں غیر یقینی کیفیت کے باعث جولائی کے ہفتے میں کاروباری سرگرمیاں متاثر رہیں تاہم بعد ازاں سیاسی لحاظ سے بھی صورتحال بہتر ہوگئی ہے اور آئی ایم ایف کی جانب سے بھی وضاحت آگئی ہے کہ جلد پاکستان کو قرض پروگرام کی منظوری مل جائے گی۔
ماہرین نے بتایاکہ سیاسی اور معاشی لحاظ سے صورتحال واضح ہونے کے سبب سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگیا ہے اور توقع ہے کہ محرم الحرام کی تعطیلات کے بعد بھی تجارتی سرگرمیاں بہتر رہیں گی۔