پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبر پختونخوا میں بلین ٹری سونامی پروگرام میں مالی خورد برد اور3لاکھ پودے غائب ہونیکا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جنگ میں گلزار محمد خان کی شائع خبر کے مطابق محکمہ جنگلات نے2021میں جمرود اور لنڈی کوتل میں 13 لاکھ 76 ہزار
پودے لگانے کا دعویٰ کیا ،10 لاکھ پودے لگانے کی تصدیق کی ہے، محکمہ جنگلات نے 2021 کی رپورٹ میں ضلع خیبر کی دو تحصیلوں جمرود اور لنڈی کوتل میں 13لاکھ 76ہزار پودے لگانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم نئی رپورٹ میں محکمہ نے صرف 10لاکھ89ہزار پودے لگانے کی تصدیق کی ہے ، گزشتہ سال کی رپورٹ میں ایک پودہ 5روپے لاگت اور نئی رپورٹ میں ایک پودے پر95روپے خرچ کرنے کا انکشاف کیا ہے، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کے مطالبہ کے باوجود صوبائی حکومت نے انکوائری سے انکار کرتے ہوئے معاملہ قائمہ کمیٹی ارسال کرنے کی مخالفت کردی ہے۔ گزشتہ روز خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران بلوچستان عوامی پارٹی کی خاتون رکن بصیرت بی بی کے سوال پر محکمہ جنگلات نے تحریری جواب میں بتایا کہ بلین ٹری سونامی پروگرام کے دوران ضلع خیبر کی تحصیل جمرود اور لنڈی کوتل میں کل10 لاکھ 89 ہزار57پودے لگائے گئے ہیں جن میں تحصیل جمرود کےپانچ مقامات پر 5لاکھ 61ہزار932 اورتصیل لنڈی کوتل کے سات مقامات پر5لاکھ 27ہزار 125 پودے لگائے گئے ہیں۔