واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکی افواج کا کہنا ہے کہ عراق میں کرد افواج کے خلاف حملے میں استعمال کئے گئے بھاری دہانے والے گولوں کے ابتدائی تجزئے سے پتا چلتا ہے کہ داعش نے کیمیائی ہتھیار استعمال کئے ہیں۔شام اور عراق میں دولت اسلامیہ کے خلاف فوجی آپریشن کے امریکی سربراہ برگیڈیر جنرل کیون کیلی نے کہا ہے کہ میدان جنگ کے تجزئے میں اول درجے کے کیمیائی ایجنٹ ایچ ڈی یا سلفائیڈ گیس کی موجودگی کا پتہ چلتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ نتائج حتمی نہیں۔ بلکہ، حتمی نتائج اخذ کرنے کے لئے تجزیہ ابھی جاری ہے۔امریکی حکام کو یہ رپورٹ ملتی رہی ہے کہ داعش کے مسلح جنگجو اسی ماہ عراق کے علاقے ماخومور میں کرد پیشمرگہ لڑاکوں کے خلاف گندھک ملی گیس استعمال کرتے رہے ہیں۔جنرل کیلی کا کہنا ہے کہ کرد فوج ان پر حملے میں استعمال ہونے والے مارٹر گولوں کے چند ٹکڑے اٹھا کر لائے تھے، تاکہ امریکی افواج ان کا تجزیہ کرکے کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے کی تصدیق کرے۔تاہم، یہ خدشہ موجود ہے کہ پیش مرگہ نے یہ ثبوت امریکی افواج کو گمراہ کرنے کے لئے بھیجے ہوں۔یہ بات اب تک واضح نہیں کہ دولت اسلامیہ کے مسلح جنگجوو¿ں نے یہ ہتھیار حاصل کر لئے ہیں۔