کوہاٹ(این این آئی)پاک افغان سرحد پر واقع افغان صوبہ لوگر میں مبینہ طورپر طالبان کمانڈر نے اپنی نئی نویلی دلہن کو صوبہ خوست اپنے گھر منتقل کرنے کے لئے افغان فوجی ہیلی کاپٹر استعمال کیا تاہم طالبان حکومت نے واقعہ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خبر درست نہیں ہے۔
سرحد پار سے آمدہ اطلاعات اور مقامی افغان میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا میں یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ گزشتہ روز ایک مقامی طالبان کمانڈر اپنی نئی نویلی دلہن کوافغان فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے صوبہ لوگر میں میکاسے صوبہ خوست میں سسرال لے کر گیا ہے ۔ سوشل میڈیا پر ہیلی کاپٹر کی تصاویراور ویڈیوزبھی دکھائی گئی ہیں جن میں طالبان اہلکار سرکاری ہیلی کاپٹر میں اپنی نئی بیوی کو لوگر سے خوست منتقل کر تے ہوئے دکھائی دیئے ہیں۔ لوگر میں عینی شاہدین کے مطابق طالبان کمانڈر نے اپنی نئی دلہن کو صوبہ لوگرسے خوست لے جانے کے لیے ایک سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کیا ۔ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرمقامی میڈیا کو بتایا کہ ”حقانی” نامی طالبان کمانڈر نے اپنی اہلیہ کو لوگر سے خوست لے جانے کے لیے ایک سرکاری ہیلی کاپٹر منگوایا تھاجو گزشتہ روز دوپہر 2 بجے کے قریب صوبہ لوگر کے ضلع برکی برک کے شاہ مزار کے گاؤں ملک قلعہ میں اتراتھا جہاں اپنے سسر کے گھر ٹھہرے طالبان کمانڈرنے سرکاری ہیلی کاپٹر میںاپنی نئی بیاہی گئی بیوی کوصوبہ خوست اپنے گھر منتقل کیا۔ دریں اثناء طالبان کے نائب ترجمان قاری یوسف احمدی کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔ یہ محض دشمن اور مخالف قوتوں کا پروپیگنڈہ ہے جسے سختی سے مسترد کیا جاتا ہے۔لوگر میں طالبان کے پولیس چیف کے ترجمان احمد اللہ انس نے اس واقعہ کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے البتہ کہا کہ معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔