اسلام آباد (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے نے پنجاب میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ حمزہ شہباز کی حکومت برقرار نہیں رہی، عدالت نے جو حل دیا اس سے بحران ختم نہیں ہوگا،عدالتی فیصلے میں کئی خامیاں ہیں، لیگل کمیٹی کا اجلاس بلالیا ہے، ہائی کورٹ کے فیصلے میں خامیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر حمزہ وزیر اعلیٰ نہیں رہا تو نگران وزیر اعلیٰ کے طور پر عثمان بزدار عہدے پر بحال ہیں، اس اسمبلی میں نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب بہت مشکل ہے، اب بھی نئے انتخابات ہی راستہ ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشیدکا دعویٰ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے خلاف ہماری اپیلیں منظور کرلی گئی ہیں، حمزہ وزیراعلیٰ نہیں رہے، اب نیا انتخاب ہوگاکل کا دن پنجاب کی تاریخ کا یادگار دن تھا، حمزہ شہباز دھونس دھاندلی اور جعلی طریقے سے وزیراعلیٰ بنے تھے، عدالت نے حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ بننے کی چھٹی کردی۔ پی ٹی آئی رہنما راجا بشارت کا کہنا تھا کہ 2 ماہ سے ہم پر جو عذاب مسلط تھا اللہ نے نجات دلا دی ہے، پنجاب میں نئے وزیراعلیٰ کے لیے الیکشن ہونا ہے، تحریک انصاف کو آئینی اور اخلاقی طور پر بھی فتح ملی ہے۔پی ٹی آئی کے وکیل احمد اویس ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے سے ثابت ہوا کہ پاکستان کا آئین کوئی تبدیل نہیں کرسکتا، آئین کا راج اور بول بالا ہوا ہے،
پی ٹی آئی آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے پرْعزم ہے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق 25 لوٹوں کا ووٹ شمار نہیں ہوگا اس کا مطلب 16 اپریل کو ن لیگ کے پاس 186 ووٹ کی سادہ اکثریت نہیں تھی نہ ہی اب کسی جماعت کے پاس اکثریت ہے 5 مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکیشن نہیں ہواسارا انتخاب نیا ہونا چاہئے اس فیصلہ کو قانونی مشاورت سے عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا جائے گا عدالتی فیصلے کے بعد ہمارے موقف کی فتح ہوئی پچھلے 2 ماہ سے زائد غیر آئینی وزیراعلی حمزہ شہباز پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب پر قبضہ کرکے بیٹھا تھا۔ اس نے ظلم و جبر کر کے پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا۔ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کروانے کا اعلان ہونا چاہئے۔