واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ کے مجسمہ آزادی کو بھم دھماکے سے اڑانے کی دھمکی دینے والے کو گرفتا رکرلیاگیا ۔ ٹیلی فون پر ملزم جبیسن اسمتھ کی دھمکی پرحکام نے مجسمہ آزادی کو 3200 سے زائد سیاحوں اور ملازمین سے خالی کرالیاتھا ۔ ملزم سمتھ کو جعمرات کو ٹیکساس کے شمالی ضلعی عدالت میں پیش کیاگیا اور دوسری جانب اس کیخلاف مجرمانہ الزامات پر مبنی فائل جمعرات کو ہنی من ہٹن کی عدالت میں کھولی گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم نے اس سال 24 اپریل کو اپنے آئی پیڈ کی مدد سے نائین ون ون پر فون کرکے اپنی شناخت عبدل یاسین کے نام سے کرائی اور خود آئی ایس آئی ایس کا دہشتگرد بتایا اور دھمکی دی کہ ہم مجسمہ آزادی کو دھماکے سے اڑانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ٹیلی فون پر دھمکی موصول ہونے کے بعد قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے دھماکہ خیز مواد کی تلاش کیلئے مجسمہ آزادی کے جذیرے اور سٹیٹن آئی لینڈ کے علاقے کی مکمل چھان بین کی ۔ وزیٹرز کی لاکرز کی تلاشی لی گئی اور جزیرے کو فوری طورپر خالی کرالیا گیا لیکن دھمکی دینے والے کی شناخت نہ ہوسکی یہی آئی پیڈ اس واقعہ کے بعد بھی دوبار دھمکیوں کے لئے استعمال کیاگیا جس میں نائن ون ون فون کرنیوالے شخص نے خود کو آئی ایس آئی ایس بم بنانے والا ، ظاہر کیا اور مبینہ طورپر ٹائم سکوائر پر حملے اور بروکلن برج پر پولیس افسر کو قتل کرنے کی دھمکی دی ۔ ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ملزم سمتھ کیخلاف غلط بیانی ، گمراہ کرنے اور دھمکیاں دینے کے الزامات کے تحت مقدمہ قائم کیاگیا ہے جس کی زیادہ سے زیادہ سزاءپانچ برس قید ہے ۔