ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک میں جو صورتحال ہے اس میں جرنیلوں کو اپنی زمینیں واپس کر دینی چاہئیں، اعزاز سید کے سوالات نے جنرل (ر) آصف یاسین کو سٹپٹا دیا، غصے میں آپے سے باہر

datetime 7  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی)سابق فوجی افسران بریگیڈیئر ریٹائرڈ میاں محمود،لیفٹیننٹ جنرل (ر) علی قلی خان اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین نے آج پریس کانفرنس کی،عمر چیمہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اعزاز سید

جنرل آصف یاسین ملک کو پریس کلب کے باہر سیر کراتے ہوئے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے ویڈیو شیئر کی جس میں اعزاز سید سوالات کر رہے ہیں، اعزاز سید نے جنرل (ر) آصف یاسین سے سوال کیا کہ جنرل صاحب آپ سمجھتے ہیں کہ جو ملک کو درپیش صورتحال ہے اس میں جرنیلوں کو اپنی زمینیں واپس کر دینی چاہئیں، جس کے جواب میں جنرل (ر) یاسین نے کہا کہ یار تم اپنے جنازے کا بندوبست کرو، مزید سوال کیا کہ جنرل صاحب یہ جو بزنس ہیں کچھ جرنیلز کے، جس پر جنرل صاحب نے ٹوکتے ہوئے کہا کہ تم وہ کر رہے ہیں جو بیگ صاحب نے کیا تھا، سٹاپ اٹ، جس کے بعد وہ چل پڑتے ہیں، اعزاز سید پھر کہتے ہیں کہ میں تو آپ سے صرف سوال کر رہا ہوں، کہا کہ یہ ملک کا معاملہ ہے، جس پر جنرل (ر) یاسین نے کہا کہ اپنی عزت سنبھالو،جس پر اعزاز سید نے کہا کہ میں نے اپنی عزت سنبھالی ہوئی ہے آپ اپنی عزت سنبھالیں، اعزاز سید پھر بولے کہ جرنلسٹوں کو سوال نہیں کرنے دیا گیا آپ کی پریس کانفرنس میں، جس پر جنرل (ر) یاسین نے کہا کہ جب تک یہ ہے میں بات نہیں کروں گااور چل پڑے، جس پر اعزاز سید بھی ان کے پیچھے پیچھے ہو لئے اور بولے کہ کیا جرنیلوں کو سیاست میں حصہ لینا چاہیے، آپ کے دورمیں دو مئی 2011 ہوا، آپ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دیا، سر ملکی سلامتی کا سب سے بڑا مسئلہ تھا 1971 کے بعد، سر کچھ بتائیں گے، دو مئی 2011 کو امریکہ نے پاکستان میں آپریشن کیا،

آپ نے کیا کارروائی کی آپ اس وقت سیکرٹری دفاع تھے، واضح رہے کہ سابق فوجی افسران بریگیڈیئر ریٹائرڈ میاں محمود،لیفٹیننٹ جنرل (ر) علی قلی خان اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نا منظور ہے،پارلیمنٹ کو تحلیل کیا جائے،ہمیں معلوم ہے کونسی بیرونی طاقتوں نے اس حکومت کو بنانے میں کام کیا،امریکہ کو اس چیز کا لحاظ رکھنا پڑے گا کہ پاکستان کی اندرونی خودمختاری کمپرومائز نہ ہو،ہمارا جینا مرنا

پاکستان کیلئے ہے،کسی سے دشمنی نہیں چاہتے،دشمن پاکستان کو معاشی طور پر کمزور کرنا چاہتا ہے،ایکسٹرنل تھریٹ ہمارے اندرونی معاملات پر حاوی ہوگئے ہیں، احتجاج ہر شہری کا حق ہے، آئی ایس پی آر کو آرمی کے خلاف چلائی جانے والی مہم کو نوٹس لینا چاہیے۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بریگیڈیئر ریٹائرڈ میاں محمودنے کہا کہ میں دس سال کا تھا تو عملی طور پر پاکستان بنانے کی تحریک میں حصہ لیا، ہم کالج میں اپنی

پڑھائی چھوڑ کر پاکستان بنانے کی تحریک میں شامل ہوئے،اسی جذبے کے تحت میں نے 1947ء میں فوج میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 65 اور 71 کی جنگ میں حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کا سب سے بڑا دشمن رانا ثناء اللہ ہے،ہم رانا ثناء اللہ کو انتباہ کرتے ہیں کہ تم جو اس ملک کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہو ہم اس منصوبے کو تباہ کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج برملا کہتا ہوں ہمیں معلوم ہے کہ کونسی

بیرونی طاقتوں نے اس حکومت کو بنانے میں کام کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فیصلے کا وقت آگیا ہے کہ ہم نے آزاد رہنا ہے یا غلام۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اس چیز کا لحاظ رکھنا پڑے گا کہ پاکستان کی اندرونی خودمختاری کمپرومائز نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے اندرونی لوگ ہیں جو امریکہ کی ان کوششوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جنرل باجوہ کے ساتھ ایک میٹنگ کی،جنرل باجوہ نے وعدہ کیا تھا کہ

90 دنوں میں الیکشن کرا دیں گے، لیکن وعدہ کدھر گیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری ڈیمانڈ ہے فورسز خاص طور پر آرمی چیف اس تھریٹ کے خلاف سختی سے ایکشن لیں۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ علی قلی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے لیے ہے،ہم کسی سے دشمنی نہیں چاہتے، ہم سمجھتے ہیں جو پاکستان کو نقصان پہنچائے وہ پاکستان کے دشمن ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو لاحق ایک ایک خطرے کو لکھا ہوا ہے، ہم

سابق سروس مین خطرات لکھتے ہیں اور حکومت کو دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے نواز شریف حکومت کو بھی کچھ خطرات بھیجے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان کو معاشی طور پر کمزور کر دے،دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان کی نیوکلیئر طاقت ختم کر دے۔انہوں نے کہا کہ ایکسٹرنل تھریٹ ہمارے اندرونی معاملات پر حاوی ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ڈیمانڈ ہے وزیر داخلہ رانا ثناء کو برطرف کیا جائے،ایک تجربہ کار اکنامک ٹیم کو لایا جائے اور پارلیمنٹ کو فوری طور پر تحلیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایس پی آر کو آرمی کے خلاف چلائی جانے والی مہم کو نوٹس لینا چاہئے۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کیخلاف ایک عرصے سے کام ہو رہا تھا،پاکستان کو معاشی بدحالی کا سب سے بڑا دھچکا دیا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…