جمعہ‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2025 

ایٹمی پروگرام میری لاش سے گزرکرہی رول بیک ہوسکتاہے ،جانیئے کس نے کہا

datetime 18  اگست‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پنجاب کے وزیرداخلہ شجاع خانزادہ جن کوشہیدکردیاگیا۔انہوں نے واشنگٹن میں بطورملٹری اتاشی بھی خدمات سرانجام دیں اوراس وقت پاک فوج کے سربراہ وحیدکاکٹرتھے جنہوں نے شجاع خانزادہ کے ملٹری اتاشی ہونے کے وقت امریکہ کادورہ کیاتھا۔روزنامہ جنگ کے صحافی شاہین صہبائی کی ایک رپورٹ کے مطابق دورہ امریکہ کے دوران اس وقت کے آرمی چیف وحید کاکٹرنے کہاتھاکہ پاکستان کاایٹمی پروگرام میری لاش سے گزرکرہی رول بیک ہوسکتاہے ۔شجاع خانزادہ کے مطابق جب اس وقت کے آرمی چیف جنرل وحید کاکڑ اس وقت کے آئی ایس آئی چیف خواجہ ضیاءالدین، جنرل علی قلی خان اور جنرل جہانگیر کرامت کے ساتھ واشنگٹن کا پہلا دورہ کر رہے تھے۔ نے 1999ءمیں اٹک میں اپنی رہائش گاہ سے مجھے میں بتایا یہ شخصیات دورے کیلئے آ رہی تھیں تو پاکستانی کمیونٹی اور پر تاثر تھا کہ وہ بینظیر بھٹو کے کی حیثیت سے آرہے ہیں اور ممکنہ طور پر امریکی حکام کے ساتھ (جوہری پروگرام) رول بیک یا منجمد کرنے کے حوالے سے بات کی جائے گی۔ یہ انٹرویو 2002ء میں ایک ویب سائٹ پر شایع ہوا تھا۔ شجاع خانزادہ نے بتایا تھا کہ جنرل کاکڑ پہنچے تو میں نے انہیں دیکھا۔ جس وقت ان کا طیارہ یہاں لینڈ ہوا تو اس وقت وہ شدید دباﺅ میں نظر آئے۔ وہ پہلی مرتبہ امریکا دورے پر پہنچے تھے کیونکہ انہیں نیا چیف مقرر کیا گیا تھا۔ انہیں نہیں معلوم تھا کہ ان کے اور کے بیچ کیا معاملات سامنے آئیں گے۔ میں نے انہیں مختصر بریفنگ دی۔ میں نے انہیں بتایا کہ آپ یہاں ہیں اور (جوہری پروگرام) رول بیک یا پھر منجمد کرنے کے حوالے سے آپ معاونت کریں گے۔ اس پر وہ حیران ہوئے اور میں نے انہیں اثبات میں کہ جی۔ اس پر جنرل کاکڑ کا جواب تھا کہ ایسا میری موت پر ہی ہو سکتا ہے۔ میں نے انہیں بتایا کہ آپ کل سفارت خانے آ رہے ہیں جہاں آپ افسران سے خطاب کریں گے، اور اسی نقطے پر وضاحت بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا ٹھیک ہے میں ایسا ہی کروں گا۔ اپنے انٹرویو میں شجاع خانزادہ نے بتایا تھا کہ اگلے دن جنرل کاکڑ سفارت خانے پہنچے جہاں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیوکلیئر پروگرام میری لاش پر رول بیک یا منجمد ہوگا۔ اس معاملے پر کوئی سوال جواب نہیں ہوگا، ہم اپنے نیوکلیئر پروگرام کو جاری رکھیں گے، اور کسی بات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے –



کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…