جرمنی (نیوز ڈیسک)جرمنی میں سات ہزار پرانی اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے جس سے وسطی یورپ میں پرتشدد تصادم کے بارے میں مزید شواہد ملے ہیں۔ اس اجتماعی قبر سے 26 افراد کے انسانی ڈھانچے برآمد ہوئے ہیں۔ یہ انسانی ڈھانچے وسطی جرمنی کے علاقے شونیک کیلینستادٹن سے ملے ہیں۔ اجتماعی قبر سے ملنے والے ڈھانچوں کی کھوپڑیوں پر زخم کے نشانات ہیں۔ کچھ کی ٹانگیں ٹوٹی ہوئی ہیں، جس سے یہ بھی اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ان افراد پر تشدد کیا گیا تھا۔ اسی طرح کے اجتماعی قبریں اس سے پہلے جرمنی کے علاقے ٹالہیم اور آسٹریا میں اسپارن اور شلیٹز کے مقام پر دریافت ہوئی تھیں۔ ان افراد کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ کھیتی باڑی سے منسلک تھے جن کے برتن سازی کے انداز نے یورپ میں لینیئر پوٹری کلچر کو پروان چڑھایا، جسے جرمن زبان میں ایل کہ بی کلچر بھی کہا جاتا ہے۔ اس دور کے ان افراد کو عموماً باقاعدہ تقریب کے ساتھ دفن کیا جاتا تھا، بائیں کروٹ پر اور ان کے ساتھ قیمتی اشیا بھی دفن کی جاتی تھیں۔ تاہم حالیہ ملنے والی اجتماعی قبر میں لاشوں کو بے ترتیب انداز میں دفن کیا گیا اور ان کے ارد گرد بیکار چیزیں بھی پائی گئی ہیں۔ یونیورسٹی آف مینز کے محقق کرسچین میئر کا کہنا ہے کہ اس سے قبل دریافت ہونے والے دو مقامات پر ہمیں تشدد کے شواہد ملے ہیں اور یہ تینوں مقامات ایل کے بی کلچر کے اختتام پر منتج ہوتے ہیں، چنانچہ میرے خیال میں اس وقت ضرور کوئی اہم تبدیلی رونما ہورہی ہوگی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں