اسلام آباد (سپیشل رپورٹ:احمد ارسلان) دنیا میں ہزاروں لاکھوں نسل کے چرند پرند موجود ہیں اور موجود رہے ہوں گے جن میں سے کچھ کی اب باقیات ملتی ہیں تو کوئی خود زندہ وجود کے ساتھ پردے سے سامنے آتا ہے ،ایسا ہی ایک طوطا جسے کتابوں میں ’ نائٹ پیرٹ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے100 سو سال بعد دنیا میںپھر سے دیکھا جانے لگا ہے۔نائٹ پیرٹ دنیا کے سب سے پراسرار پرندوں میں سے ایک ہے جو بنجر زمین میں پایا جاتا ہے۔جنگلاتی حیات کے ریکارڈ کے مطابق یہ پرندہ سب سے پہلے 1845 میں دیکھا گیا اور اس کے بعد مغربی آسٹریلیا میں 1912 میں آخری بار دیکھا گیا جس کے بعد 1912سے 1979 تک اس کا کوئی ذکر نہیں ملتا۔ غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق 1990 اور 2006 میں اس نسل کے دو مردہ وجود پائے جانے کی طلاعات بھی ملتی ہیں تاہم 2013 جنگلاتی حیات کے ماہرین میں امید کی کرن اس وقت جا گی جب وائلڈ لائف کے ایک فوٹو گرافر جان ینگ کی ایک ویڈیو فوٹیج سامنے آئی جس میں نائٹ پیرٹ کو زندہ دکھایا گیا تھا جس کے ماہرین کی انتھک تلاش کے بعد یہ پرندہ آخر کار مل ہی گیا جس کا نام’ پیڈرو‘ رکھا گیا ہے۔پرندوں کے ماہرین نے اس نسل کے نایاب ہونے کی وجہ سے اس کے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا ہے جبکہ اس کی موجودہ رہائش والی جگہ کو اس کی حفاظت کے لیے خریدنے کوششیں کی جا رہی ہیں ۔