منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

61 برس پرانا ہوٹل جہاں آج تک کسی نے قیام نہیں کیا

datetime 17  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم(نیوز ڈیسک)دنیا بھر میں ہوٹلنگ کا کاروبار بہت منافع بخش سمجھا جاتا ہے اور سیاحوں کی بڑی تعداد ان ہوٹلوں میں رہائش پذیر ہوتی ہے لیکن اٹلی کے جزیرے سیسلی میں ایک ہوٹل ایسا بھی ہے جو آج سے 61سال قبل بنایا گیا لیکن تب سے لے کر آج تک اس میں کوئی بھی مہمان نہیں آیا۔ یہ ہوٹل ایسی لوکیشن پر موجود ہے جہاں سے سیسلی کی تمام خوبصورتی کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ تھرمل باتھز کے قریب ہونے کی وجہ سے یہ گمان تھا کہ یہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے گا۔اس ہوٹل کا تعمیراتی کام 1954ءمیں شروع ہوا اور 30سال بعد1980ء میں اسے گاہکوں کے لیے کھول دیا گیا لیکن حکام نے ایک بڑی غلطی یہ کی کہ ہوٹل بنانے اور گاہکوں کی دیکھ بھال کرے گاکون ؟ لہٰذا یہ ہوٹل کھنڈر بن گیا۔اٹلی کی حکومت نے ایک مرتبہ پھر اسے اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا اور بالااخر اس کی تعمیرومرمت اور تزئین و آرائش کے بعد1993ءمیں دوبارہ گاہکوں کے لیے کھول دیا۔ مگر اس بار بھی ایک رکاوٹ اڑے ا گئی۔حکومت نے 17سال کی جدوجہد کے بعد بالاخریہ ہوٹل2010ءمیں 8لاکھ یوروز میں ایک کمپنی کو چلانے کے لیے دے دیا تھا لیکن 30سال کے عرصہ میں خطیر رقم سے اس کی تعمیر اور دوبارہ مرمت کے باوجود ہوٹل میں پانی کے نکاس کا کوئی مناسب سسٹم نہیں بنایا گیا تھا اور اس کے نکاسی آب کے سسٹم کو ڈرینج سسٹم سے منسلک نہیں کیا گیا تھا۔ اب سیسلی کی انتظامیہ نے مرکزی حکومت سے اس ہوٹل کے سیوریج سسٹم کی تعمیر کے لیے فنڈز مانگنا ہی چھوڑ دیا اور یہ ہوٹل ایک بار پھر کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…