لاہور (آن لائن) تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے امیدوار وسپیکر اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی نے کہاہے کہ اسمبلی کی تاریخ میں آج تک پولیس ہائوس میں داخل نہیں ہوئی ، جب پولیس نے ممبران کو تھپڑ مارے تو جھگڑا شروع ہوا ،جنہوں نے پولیس اندر بلائی ان پر توہین عدالت لگے گی، قانون بڑا واضح ہے کہ عدالت اسمبلی کی کاررروائی میںمداخلت نہیں کر سکتی ،
عدالتیں اسمبلی کے رولز اور طریق کار میں دخل نہیں دے سکتیں لیکن ہم نے عدالتی فیصلے کے احترام کیا ،ممبران نے آئی جی پنجاب کے خلاف تحریک استحقاق جمع کر ادی ہے جسے میں نے ٹیک اپ کر لیا ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں غیر ملکی میڈیا اور مبصرین سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا کہ آرٹیکل 68کے تحت ججز کا کنڈکٹ ، اخراجات اور اختیارات پارلیمنٹ میں زیر بحث نہیں آ سکتے ،اسمبلی میں کیا ہونا ہے کیا نہیں ہونا عدلیہ بھی یہ طے نہیں کرسکتی ۔میں وزیر اعلیٰ کا انتخاب لڑ رہا تھا اس لئے اپنے اختیارات ڈپٹی اسپیکر کو دئیے لیکن ان کا غلط استعمال کیا گیا ،میں نے اختیارات واپس لے لئے لیکن عدالت نے میرے اختیارات ختم کر دئیے لیکن ہم نے عدالتی فیصلے کے احترام کیا اور اس پر پٹیشن دائر نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ جب سے پاکستان بنا آج تک پولیس اسمبلی میں نہیں آئی ،جب پولیس نے ممبران کو تھپڑ مارے تو پھر جھگڑا شروع ہوا ،ممبران نے پولیس کے خلاف تحریک استحقاق دے دی ہے اورمیں نے تحریک ٹیک اپ کر لی ہے ،ہم آئی جی کو تین ماہ کی سزا دے سکتے ہیں۔چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ایوان میں لوٹے اچھالنا تو معمول کی بات ہے ،لوٹے تو پہلے بھی آتے رہے ہیں ، منحرف اراکین کی وجہ سے جمہوریت کے نام پر دھبہ لگا ہے ،منحرف ارکان کا فیصلہ کیوں روکا گیا ہے ،یہ منحرف ارکان کو کیوںساتھ لے کر آئے ہیں ،ہمارے لوگوں کو لالچ دے کر ورغلایا گیا ،
تین ہوٹلوں میں منحرف ارکان کو روکا گیا ،میرے ووٹر کو زبردستی اٹھا یا گیا، ان کو لالچ دیا گیا ۔ہمارے ووٹرز کو اٹھایا گیا ،عبد العلیم خان ان کا فنانسر ہے ،شریفوں نے تو پلے سے ایک پیسہ نہیںلگایا ،کم از ڈیڑھ سے دو ارب روپے ہمارے ارکان کو خریدنے کے لئے استعمال ہوا ،ڈپٹی اسپیکر متنازعہ ہے ہم اس کو کیسے جج مان سکتے ہیں باہر سے غلط فیصلے نہ آتے،پارلیمنٹ کے کام میںمداخلت نہ ہوتی تو ایسا نہ ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے کوئی سیاسی غلطی نہیں ہوئی ،پہلے بھی تین دفعہ مجھ سے شریفوں نے وعدے کئے جو کبھی پوری نہیں ہوئے۔