پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

ڈاکٹر عامر لیاقت نے اپنی تیسری شادی ٹوٹنے کی افواہوں کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دے دیا

datetime 14  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) ڈاکٹر عامر لیاقت نے اپنی تیسری شادی ٹوٹنے کی افواہوں کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہماری شادی ٹوٹنے کی افواہوں کے پیچھے عمران خان کا ہاتھ کارفرما ہے۔ رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے تیسری اہلیہ دانیہ شاہ سے علیحدگی کی جھوٹی خبریں پھیلانے کا ذمہ دار پاکستان تحریکِ انصاف کو قرار دے دیا۔

گزشتہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر عامر لیاقت کے حوالے سے خبریں زیر گردش تھیں کہ انہوں نے اپنی تیسری اہلیہ سے بھی علیحدگی اختیار کرلی ہے جس کے بعد گزشتہ روز انہوں نے انسٹاگرام پر اسٹوری کے ذریعے ان خبروں کی تردید کی۔عامر لیاقت نے اب ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں ان تمام افواہوں کی سختی سے تردید کرتا ہوں جو پی ٹی آئی اور اس کے کرائے کے لوگ پھیلا رہے ہیں کہ میں نے دانیہ سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔عامر لیاقت حسین نے کہا کہ ہم ایک دوسرے سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے پی ٹی آئی اور اس کے کارکنوں کو خبردار کردیا ہے، میرے گھر میں مداخلت نہ کریں ورنہ کچھ بھی باقی نہیں رہے گا۔معروف میزبان و رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ قد بڑا ہونے کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی بلاول بھٹو زرداری کو اگلا وزیراعظم بننا چاہیے۔سوشل میڈیا پر زیادہ متحرک رہنے والے اور آئے دن اپنے ناقدین کو اپنے ٹوئٹس کے ذریعے کرارے جواب دینے والے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اگلے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے مشورہ دے دیا۔عامر لیاقت حسین نے اپنے ٹوئٹ میں بلاول بھٹو، آصف علی زرداری، شہباز شریف اور شیری رحمان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بلاول کا قد بڑا ہے اور وہ اپنی پارٹی کے چیئرمین بھی ہیں تو انہیں آئندہ آنے والے دنوں میں وزیراعظم بننا چاہیے۔انہوں نے ایک اور مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ کے لیے شیری رحمان سے بہترین کوئی انتخاب نہیں کیونکہ وہ سفیر بھی رہ چکی ہیں اور سفارتی تعلقات بہتر بنا سکتی ہیں۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…