اسلام آباد (آن لائن )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے، وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتاہوں ۔ وزیر اعظم ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا اب پنجاب اسپیڈ نہیں پاکستان اسپیڈ ہوگی۔کسی نے ملکی وسائل کا ناجائز استعمال کیا تو قانون کا راستہ اپنائیں گے،
شہباز شریف نے کہامتحدہ ارکان سے مل کر آیا ہوں، بدھ کو مزار قائد جاؤں گا۔پارلیمان کی مدت ڈیڑھ سال ہے،ہم نے کتنا رہنا ہے اتحادی مل کر فیصلہ کریں گے۔نون لیگ کی سوچ ہے کہ اصلاحات کریں اور الیکشن میں جائیں،وزیراعظم نے کہا سب سے بڑا چیلنج تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا ہے۔ مہنگائی کم کرنے کیلئے شارٹ اور میڈیم ٹرم پلان بنا رہے ہیں،وزیراعظم کاکہناتھا کہ باتوں سے قومیں نہیں بنا کرتیں،اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا۔دو چھٹیاں خوشحال قومیں کرتی ہیں۔سیاسی سرگرمیوں کی سب کو اجازت ہے،انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔وزیر اعظم نے کہا امید ہے پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بنے گی۔اتحادی حکومت ہے سب کو شامل کرنا پڑے گا۔لیگی وزرائ کے قلمدان نواز شریف فائنل کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا اگر صدر مملکت کی طبیعت ٹھیک نہیں تو اللہ انہیں صحت دے۔ آئین شکنوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کریں گے،وزیراعظم نے کہا ہم کسی کو کچھ نہیں کہیں گے،ادارے اپنا کام کریں گے۔اداروں کے خلاف مہم چلانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے۔ کشمیر،افغانستان پر بریفنگ پارلیمان میں ہوئی تو لیٹر گیٹ پر کیوں نہیں۔مودی کو مشورہ دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کر کے پائیدار امن کی طرف چلیں۔گورنر اسٹیٹ بینک کے مستقبل پر بھی مشاورت ہوگی۔تحریک انصاف والے خزانہ خالی کر گئے ہیں۔عمران خان نے دوست ممالک کو بھی ناراض کیا ۔جو ممالک دوست بننا چاہتے تھے ان سے بھی تعلقات خراب ہو گئے۔تارکین وطن ہمارے سفیر ہیں، ان کو ووٹنگ کا پورا حق ہے،وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں پورے پاکستان سے بیوروکریسی لائیں گے۔بیوروکریسی پر واضح کر دیا ہے کہ میرٹ سے ہٹ کر کوئی کام کہوں تو منع کر دیں۔ایک سوال پر کہاچکن کا طعنہ دینے والوں کو کیا پیغام ہے؟ وزیر اعظم نے کہا دیکھ لیں اللہ نے پہنا ہی دی اچکن۔نیب نیازی گٹھ جوڑ کی چیرہ دستیاں سب کے سامنے ہیں۔ہر فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا۔ سابق حکومت نے ملک کے وسائل کا ناجائز استعمال کیا، قانون اور ادارے اپنا راستہ خود لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کرینگے، مجھے کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں، سب کچھ ریکارڈ میں موجود ہے ۔