اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو استعفے کے بعد کہاں ایڈجسٹ کیا جائے؟ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے سرجوڑ لئے،عثمان بز دار کو گورنر یا سپیکر بنانے پر غور شروع کردیا گیا۔نجی ٹی وی سٹی فورٹی ٹو کے مطابق تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے استعفے کے بعد پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت اس بات پر غور کررہی ہےکہ
انہیں حکومت میں کہاں ایڈجسٹ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق عثمان بزدار کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے دو تجاویز زیرغور ہیں۔ ان تجاویز کے مطابق عثمان بزدار کو گورنر پنجاب یا سپیکر شپ کا عہدہ دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کونسا عہدہ عثمان بزدار کو دیا جائے گا اس کا حتمی فیصلہ وزیرا عظم قیادت کے ساتھ مشاورت سے کریں گے۔ دوسری جانب اس کے باوجود کے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار وزارت اعلیٰ کے منصب سے مستعفی ہو چکے ہیں مگر ان کا بطور وزیراعلیٰ اراکین پنجاب اسمبلی سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے دو اراکین پنجاب اسمبلی اور ایک ٹکٹ ہولڈرز سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دوسری طرف حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے لیا جانے والا استعفیٰ تاحال منظور نہیں کیا اور نہ ہی اس سلسلے میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کو کوئی ہدایات جاری کی ہیں۔ حلقوں کے مطابق وزیراعظم عثمان بزدار کا استعفیٰ اپنے پاس رکھ کر وقت ٹپائو پالیسی پر گامزن ہیں۔ حلقوں کا کہنا ہے کہ جب تک نامزد وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی وفاق اور صوبے میں وزیراعظم کی جانب سے دئیے گئے ٹاسک کو پورا کر کے نہیں دکھاتے عثمان بزدار کا استعفیٰ وزیراعظم کی جیب میں ہی پڑا رہے گا جبکہ ان حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں شامل بعض حلقے چودھری پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کے منصب کے لئے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ جس کا فائدہ پی ٹی آئی کو پہنچے گا۔ اگر چودھری پرویزالٰہی وزارت اعلیٰ کے عہدے کے انتخابات میں شکست کھا گئے تو سیاسی حلقوں میں چودھری پرویز الٰہی اپنی ساکھ کھو بیٹھیں گے اور پی ٹی آئی کو موقع مل جائے گا کہ عثمان بزدار نے وزارت اعلیٰ کا منصب چھوڑ کر اپنی سیاسی ساکھ بچا لی ہے۔ (شعیب عزیز)