اسلام آباد(نیوزڈیسک)پرانے وقتوں کی بات ہے جب ہم سنتے تھے کہ بچوں کی پیدائش فصلوں میں ہو گئی ،کھیتوں میں یا کوئی اور کام کرتے وقت بچے پیدا ہو گئے جن پر آج کے دور میں یقین ذرا مشکل سے ہی آتا ہے مگر اسی طرح کا واقعہ شمالی کیلیفورنیا کے ایک جنگل میں پیش آیا جہاں ایک خاتون نے بچے کی پیدائش بالکل اکیلے کر ڈالی۔ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اورووائل (کیلیفورنیا) کی 35 سالہ امبر پینگبورن اپنے والدین کے گھر جاتے ہوئے جلدی میں شارٹ کٹ اختیار کرنے پر جنگل میں رستہ بھول گئیں اور بے حد تلاش کرنے پر بھی رستہ نہ مل سکا ۔ امبر نے ٹی وی چینل کوانٹر ویو دیتے ہوئے بتایاکہ میرے پاس اور کوئی چارا نہیں تھا کہ میں اپنے بچے کی پیدائش کہیں اور کر سکوں،میں اس جنگل میں میں تنہا تھی اور میرے پاس کھانے کے لیے صرف 4 سیب اور تھوڑا سا پانی تھا ۔ بچی کی پیدائش کے بعد امبر کا کہنا تھا کہ ہم دونوں کو مچھر اور مکھیوں نے تنگ کرنا شروع کر دیا جب کہ میری ہر ممکن کوشش تھی کہ میں اپنی بچی کو ان کے ڈنگوں سے جہاں تک ہو سکے بچا سکوں۔ ان کا کہنا تھا کہ شروع میں مَیں پُر عزم تھی کہ میں اپنی بچی کو بچا لوں گی ،میں اپنی بچی کو کچھ نہیں ہونے دوں گی مگر جیسے جیسے وقت گزرتا گیا مجھے فکراور اندیشے لاحق ہو تے گئے اور وقت کے ساتھ ساتھ میری فکر بڑھتی گئی اور تیسرے روز میں بالکل مایوس ہو گئی کہ اب میرا اور میری بچی کا بچنا مشکل ہے اور میں کبھی یہاں سے نکل نہیں پاﺅں گی اور تب میرے ذہن میں ایک ترکیب آئی اور میں نے مدد کی خاطر بلانے کے لیے آگ جلا لی جو دیکھتے ہی دیکھتے میرے قابو سے باہر ہو گئی مگر مدد کی یہ ترکیب کام آگئی اور ہمیں تلاش کر لیا گیا ۔ امبر کے مطابق مجھے اس وقت سمجھ نہیں آرہا تھا کہ میں کیا کروں خوشی کی وجہ سے رو بھی رہی تھی اور ہنس بھی رہی تھی کہ آخر مجھے بچا لیا گیا ۔ محکمہ جنگلات کے مطابق ہفتے کے روز جنگل میں آگ دکھنے پر ہم نے وہاں فائر برگیڈ اور ہیلی کاپٹر بھیجا جس نے خاتون اور اسکی بچی کو تلاش کیااور وہاں سے اسپتال منتقل کیا۔امبر کا کہنا تھاکہ میں انتہائی مایوس ہو گئی تھی مگر میں خدا کی شکر گزار ہوں کہ اس تنہائی اور کھانے کے ناکافی کے سامان کے باوجود میں اور میری بچی مریسا زندہ رہے ،خدا نے ہمیں زندہ رکھا ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں