اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کبھی آپ نے پاکستان میں کسی لڑکی کو موٹرسائیکل دوڑاتے دیکھا ہے ؟ نہیں ناں مگر ایک باہمت خاتون نے یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے اور وہ بھی کسی ایک شاہراہ پر نہیں بلکہ طویل ترین سفر کیلئے ۔ جی ہاں لاہور سے تعلق رکھنے والی زینت عرفان نے اپنے فیس بک بلاگ پر ون گرل ٹو وہیلز کے نام سے اپنی کہانی بیان کی ہے ۔ زینت نے کشمیر کا سفر اکیلئے موٹر سائیکل پر کیا جو کہ پاکستانی معاشرے کو دیکھتے ہوئے کسی کارنامے سے کم نہیں سفید ہیلمٹ اور بیک پیک کو موٹرسائیکل پر باندھے زینت نے خطرناک ترین راستوں پر موٹر سائیکل دوڑائی ۔زینت اپنے مرحوم والد کی خواب سے متاثر ہیں جو دنیا کا سفر پر موٹرسائیکل پر کرنا چاہتے تھے ۔ زینت نے شمالی علاقہ جات اور کشمیر میں مختلف موٹرسائیکلون جیسے ہنڈا 125 ہنڈ ا سی ڈی 70 اور سوزوکی جی ایس 150 ہر سفر کیا ۔ اپنے فیس بک پیج پر وہ تحریر کرتی ہیں کہ میرے والد دنیا کا سفر بائیک پر کرنا چاہتے تھے تاکہ ہر منظر کو قریب سے دیکھ سکیں ۔ مگر جب میں 10 ماہ کی تھی تو ان کا انتقال ہوگیا اور اب مجھے معلوم ہے کہ کچھ چیزیں کبھی پوری نہیں ہوپاتی ۔ زینت خود کو نفرت سے پاک روح قرار دیتی ہیں جس کا ثبوت وہ اپنی فیس بک تصاویرمیں پیش کرتی ہیں ۔ زینت نے اپنا 6 روزہ سفر لاہور سے 14 جون کو شروع کیا جو 20 جو ن کو مکمل ہو ا۔ زینت کا کہنا ہے کہ جب اس نے سفر کا فیصلہ کیا تو اسے کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوا اور ان کی نظر میں موٹرسائیکل چلانا سماجی روایات کو چیلنج کرنے کے برابر ہے ۔ آئندہ چند ہفتوں میں وہ ایک بار پھر شمالی علاقہ جات کا سفر کریں گے تاکہ چترال میں سیلاب متاثرین کو امداد اور مساجد کی تعمیر نو کیلئے فنڈز دے سکیں ۔