اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کا فضائی دفاع مزید ناقابل تسخیر بنانے کی جانب کلیدی پیشرفت، پاک فضائیہ کیلئے خریدے گئے چینی ساختہ جے ٹین طیارے وطن پہنچ گئے ، پہلے مرحلے میں دس جے 10طیارے پاک فضائیہ کے ایئربیس پہنچے جنہیں جلد خصوصی تقریب میں باضابطہ طور پر پاک فضائیہ میں شامل کیا جائے گا۔
روزنامہ 92نیوز میں فیصل رضا خان کی شائع رپورٹ کے مطابق موصول شدہ ویڈیو، تصاویر اور مصدقہ اطلاعات کے مطابق چین کے تیار کردہ “جے 10جدید لڑاکا طیاروں کے پہلے سکواڈرن کا حصہ دس طیارے پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئر بیس پہنچ گئے ، ان طیاروں کو جلد ہی خصوصی تقریب میں باضابطہ طور پر پاک فضائیہ میں شامل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق چینی ساختہ جے ٹین لڑاکا طیارہ جو “طاقتور ڈریگن” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، جدید ترین ملٹی رول سنگل انجن اور 4.5 جنریشن ڈیلٹا ونگ لڑاکا طیارہ ہے ۔ طیارہ پرواز کیلئے فلائی بائے وائر کنٹرولز، پلک جھپکتے مڑنے ، بہترین حربی صلاحیتوں کا حامل ہے ۔ ذرائع کے مطابق طیارے کا ہوا باز اپنے ہیلمٹ اور کاکپٹ میں ملٹی فنکشن ڈسپلے سے انتہائی اہم آپریشنز میں کلیدی مدد حاصل کر سکتا ہے ، جدید ترین اییسا اور پلینر ارے ریڈارز سے بیک وقت کئی اہداف کی نشاندہی، انہیں نشانہ بنانے کی بہترین صلاحیت رکھتا ہے ۔
جے 10 طیارہ ہر قسم کے موسم اور حالات میں تیر بہ ہدف آپریشنز کر سکتا ہے ، یہ بنیادی طور پر فضاسے فضا میں لڑاکا آپریشنز کیلئے مختص ہے ، تاہم سٹرائیک آپریشنز میں بھی انتہائی کارگر ہے ۔ جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری کی مانند جے 10 سی پر بھی پی ایل 15 میزائل نصب ہونگے ، ان کیساتھ پی ایل 8، 10، 12 اور اینٹی شپ میزائل بھی دستیاب ہیں۔
پاک فضائیہ کی ضروریات کے مطابق “جے 10(پاکستان کیلئے مخصوص ورژن) لڑاکا طیارے میں نئے اور جدید فیچرز متعارف کرائے گئے ہیں، اس طیارے کا انجن بھی چین کا مقامی سطح پر تیار کردہ ہے ۔ پاکستان چین سے جے 10 کے تین سکوارڈن یا 60 جہاز خرید رہا ہے ۔
چینی ساختہ جدید ترین اور مہلک میزائلوں سے لیس “جے 10 طیاروں کی شمولیت سے ملکی فضائی دفاع کئی گنا مضبوط ہو گا۔ دفاعی ماہرین کے مطابق مشرقی ہمسائے میں رافیل طیاروں کی آمد اور موجودہ بھارتی قیادت کی گیدڑ بھبکیوں کے تناظر میں جے 10 کی آمد سے پاکستان کے فضائی دفاع میں اور ہر قسم کے دشمن کیخلاف کلیدی تذویراتی بالادستی حاصل ہو گئی ہے ۔