ماسکو، سنگاپور سٹی (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)روس کی کرنسی ”روبل” تاریخ کی کم ترین سطح تک گر گئی ،دوسری جانب ماسکو سٹاک ایکسچینج بھی کریش ہوگئی ،جمعرات کو اس سے قبل ٹریڈنگ معطل کر دی گئی تھی لیکن جب لین دین دوبارہ شروع ہوا تو سٹاک زوال کا شکار ہو گئے۔MOEX انڈیکس45فیصد تک گر گیا۔
جب کہ RTS انڈیکس – جو کہ ڈالر میں شمار کیا جاتا ہے – 4.15 am ET پر 40فیصد سے زیادہ نیچے تھا۔ اس واقعے سے روس کی سب سے بڑی کمپنیوں کی مالیت سے تقریبا 75 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔روس کے سب سے بڑے قرض دہندہ – Sberbank (SBRCY) کے حصص کے ساتھ، روسی بینک اور تیل کی کمپنیاں غیر مستحکم تجارت میں سب سے زیادہ متاثر ہوئیں۔ Rosneft، جس میں BP (BP) 19.75فیصد حصص کا مالک ہے،58فیصد تک گر گیا۔ لندن میں بی پی کے حصص 5 فیصد گر گئے۔دوسری جانب روس پر یوکرین کے حملے کے بعد عالمی منڈی میں سونے اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔عالمی منڈی میں برینٹ خام تیل 101 ڈالر فی بیرل سے اوپر چلا گیا ہے جبکہ سونے کی قیمت 40 ڈالر فی اونس بڑھ گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سنگاپور مارکیٹ میں دوران ٹریڈنگ برینٹ خام تیل 101 ڈالر 22 سینٹس پر پہنچا ہوا ہے ، ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 96 ڈالر 42 سینٹس پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔گیس کی قیمت 4 فیصد اضافے سے 4 ڈالر 80 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملوں کے بعد ایشیائی اسٹاک مارکیٹس مندی کی لپیٹ میں ہیں۔روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف میں دھماکے سنے گئے ہیں جبکہ پورے یوکرین میں مارشل لا نافذ کر دیا گیا ہے۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین پر خصوصی فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے یوکرین کی فوج سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔