پشاور(این این آئی)بی آر ٹی اسٹینڈرڈ کی ٹیکنیکل کمیٹی نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کو پشاور کے شہریوں کو فراہم کردہ بے مثال خدمات اور سروسز کے اعتراف میں گولڈ اسٹینڈرڈ سروس کا درجہ دیا ہے جوکسی بھی بی آر ٹی سسٹم کیلئے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ ترین معیار ہے۔ بی آر ٹی اسٹینڈرڈ کی ٹیکنیکل کمیٹی عالمی سطح پر معروف اور تسلیم شدہ بی آر ٹی ماہرین پر مشتمل ہے
جو عالمی سطح پر تسلیم شدہ بہترین معیار کے مطابق بین الاقوامی بس ریپڈ ٹرانزٹ BRT) (کا جائزہ لینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ آفس پشاور میں اس سلسلے میں ایک باضابطہ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں مہمان خصوصی صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن کامران خان بنگش، ممبر صوبائی اسمبلی سید فخر جہان، اراکین پارلیمنٹ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،سیکٹری ٹرانسپورٹ،سی ای او ٹرانس پشاو ڈی جی پی ڈی اے، ایم ڈی KPUMA، سی سی پی او پشاور، ڈپٹی کمشنر پشاور سمیت بین الاقوامی بی آر ٹی اسٹینڈرڈ کمیٹی کے ممبر نیز ADB اور AFD کے نمائندے اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن کامران خان بنگش نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پشاور شہر، حکومت خیبرپختونخوا اور وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کیلئے اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان نے بس ریپڈ ٹرانزٹ میں دنیا کی سب سے بڑی ممکنہ رینکنگ حاصل کر لی ہے اور اِس طرح پاکستان برصغیر میں گولڈ اسٹینڈرڈ سروس ایوارڈ حاصل کرنے والا پہلا،براعظم ایشیا میں تیسرااور دنیا کا ساتواں ملک بن گیاہے۔ صوبائی وزیر کامران خان بنگش نے بتایا کہ پشاور بی آر ٹی یہ ایوارڈحاصل کرنے میں اس لئے کامیاب ہوئی کہ اِس نے ہمیشہ اپنے مسافروں کو بے پایاں خدمات کی فراہمی، مسافروں کی ضروریات پر مبنی بس روٹس کے اجرا،
بسوں کیلئے صاف ستھری ٹیکنالوجی اپنانے، حفاظت کے نظام کو بہتر بنانے، نان موٹرائزڈ ٹریفک کو فروغ دینے اور عوام کی سہولت کیلئے زیادہ سے زیادہ ممکنہ وسائل استعمال کرنے کی حکمت عملی اختیار کی۔ انہوں نے اس موقع پر سرکاری افسران سمیت بی آر ٹی سروس کے فراہم کنندگان کی انتھک اور مسلسل کوششوں کو بھی سراہا
جن کے نتیجے میں یہ بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کامیابی نے بلاشبہ پاکستان اور خیبرپختونخوا کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔سی ای او ٹرانس پشاور فیاض احمد خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور بی آر ٹی کا افتتاح عزت مآب وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے 13 اگست 2020 کو کیا تھا
جس کابنیادی مقصد پشاور میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام میں انقلابی اصلاحات کو متعارف کروانا تھا اور اس عزم کی کامیابی مسافروں کے اعتماد اور سواریوں کی تعداد سے دیکھی جا سکتی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر 250,000 مسافروں کو عبور کر چکی ہے، جن میں سے 20% خواتین ہیں جبکہ 60%کا تعلق کم آمدنی والے طبقے
سے ہیں۔ سی ای او ٹرانس پشاور فیاض خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی کے آپریشن کے آغاز سے اب تک 71.2 ملین سے زائد افراد ِاس میں سفر کر چکے ہیں اورحکومت خیبر پختونخوا نے اس منصوبے میں بھرپور عوامی دلچسپی کے پیش نظرشہر میں مزید روٹس کے آغاز کیلئے86 نئی بسوں کا آرڈردے دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایوارڈ صرف شروعات ہے اور ٹرانس پشاور مسافروں کو اعلیٰ معیاری خدمات کی فراہمی کے تسلسل کی صورت میں گولڈ اسٹینڈرڈ کی اہلیت و صلاحیت کو برقرار رکھے گی۔ انہوں نے BRT مسافروں کا بھی شکریہ ادا کیا کیونکہ سسٹم پر ان کا اعتمادہی BRT کی کامیابیوں میں بنیادی کردار ادا کرنے والااہم ترین عنصرقرار دیا جاسکتا ہے۔تقریب کے دوران بی آر ٹی معیار کی ٹیکنیکل کمیٹی کے رکن ڈاکٹر والٹر ہک نے بتایا کہ
بی آر ٹی پشاور عالمی معیار کی ایسی بی آر ٹی ہے جو ان تمام مثبت پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے جو کسی بھی بی آر ٹی میں ہوسکتی ہیں اور بی آر ٹی پشاور جس طرح سے مسافروں کو ایک بہترین سفری سہولت دے رہی یہ کسی بھی بین الاقوامی بی آر ٹی سے کم نہیں بلکہ اس کی جانب سے لئے جانے والے سکور نے عالمی ریکارڈ بنا دیا ہے۔ حکومت پاکستا ن اور خیبر پختون خوا سمیت تمام ادارے اور شہریوں کو مبارک باد دی جاتی ہے۔